سنن ابي داود
كِتَاب اللِّبَاسِ
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
13. باب فِي الْحَرِيرِ لِلنِّسَاءِ
باب: عورتوں کے لیے ریشمی کپڑا کی حلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 4057
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي أَفْلَحَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زُرَيْرٍ يَعْنِي الْغَافِقِيَّ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ:" إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، وَأَخَذَ ذَهَبًا، فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے داہنے ہاتھ میں رکھا اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: ”یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الزینة 40 (5147)، سنن ابن ماجہ/اللباس 19 (3595)، (تحفة الأشراف: 10183)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/96، 115) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (4394)
وله طريق آخر عند النسائي (5148 وسنده حسن)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4057 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4057
فوائد ومسائل:
تاہم بطور علاج ان کا استعمال مباح ہے، جیسے کہ اوپر کی حدیث میں ریشم کا ذکر ہواہے یا عمومی حالات میں چار انگلی کے برابر استعمال کیا جا سکتا ہے اور سونے کا دانت لگوانا بھی جائز ہے یا جیسے کہ روایات میں آتا ہے کہ ایک آدمی کی ناک کٹ گئی تھی تو اسے سونے کی ناک لگوا لینے کی اجازت دی گئی۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4057
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5147
´مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حرمت کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: ”یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5147]
اردو حاشہ:
گویا عورتوں کے لیے جائزہیں جیسا کہ آئندہ روایات میں صراحتاً ذکر ہے اور مردوں کے لیے عورتوں کی مشابہت اختیار کرنا جائز نہیں۔ زیب و زینت عورتوں کا خاصہ ہے اور یہ مردانگی کے خلاف ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5147
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5150
´مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حرمت کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ میں سونا لیا اور بائیں ہاتھ میں ریشم، پھر فرمایا: ”یہ میری امت کے مردوں پر حرام ہے۔“ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5150]
اردو حاشہ:
اس حدیث میں دائیں بائیں کا فرق کسی راوی کی غلطی ہے کیونکہ حدیث بنیادی طور پر ایک ہی ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5150
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3595
´عورتوں کے ریشم اور سونا پہننے کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بائیں ہاتھ میں ریشم اور دائیں ہاتھ میں سونا لیا، اور دونوں کو ہاتھ میں اٹھائے فرمایا: ”یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام، اور عورتوں کے لیے حلال ہیں۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3595]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
معمولی زینت تو درست ہے لیکن زیادہ زیورات پہننے سے امارت اور فخر و تکبر کا اظہار ہوتا ہے جس سے غریبوں کا دل دکھتا ہے اس لئے اس سے اجتنا ب بہتر ہے خاص طور پر زیورات پہن کر سفر کرنے سے بہت سے مفاسد سامنے آتے ہیں۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3595