كتاب الاستسقاء کتاب: بارش طلب کرنے کے احکام و مسائل 3. بَابُ: الْحَالِ الَّتِي يُسْتَحَبُّ لِلإِمَامِ أَنْ يَكُونَ عَلَيْهَا إِذَا خَرَجَ باب: استسقاء کے لیے جب امام نکلے تو اس کی ہئیت کیسی ہو؟
اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ کہتے ہیں کہ فلاں نے مجھے ابن عباس رضی اللہ عنہم کے پاس بھیجا کہ میں ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز استسقاء کے بارے میں پوچھوں۔ تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (استسقاء کی نماز کے لیے) عاجزی اور انکساری کا اظہار کرتے ہوئے پھٹے پرانے کپڑے میں نکلے، تو آپ نے تمہارے اس خطبہ کی طرح خطبہ نہیں دیا ۱؎ آپ نے دو رکعت نماز پڑھی۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 258 (1165)، سنن الترمذی/فیہ 278 (الجمعة 43) (558، 559)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 153 (1266)، (تحفة الأشراف: 5359)، مسند احمد 1/230، 269، 355، ویأتی عند المؤلف بأرقام: 1509، 1522 (حسن)»
وضاحت: ۱؎: بلکہ آپ کا خطبہ دعا و استغفار اور اللہ سے عاجزی اور گڑگڑانے پر مشتمل تھا۔ قال الشيخ الألباني: حسن
عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے استسقاء کی نماز پڑھی، اور آپ کے جسم مبارک پر ایک سیاہ چادر تھی۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1506 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|