كِتَاب الْأَشْرِبَةِ کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل 15. باب فِي اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ باب: مشک کا منہ موڑ کر اس میں سے پینا منع ہے۔
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشکیزوں کا منہ موڑ کر پینے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأشربة 23 (5624)، صحیح مسلم/الأشربة 13 (2023)، سنن الترمذی/الأشربة 17 (1890)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 19 (3418)، (تحفة الأشراف: 4138)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/6، 67، 69، 93) دی/ الأشربة 19 (2165) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احد کے دن ایک مشکیزہ منگوایا اور فرمایا: ”مشکیزے کا منہ موڑو“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے منہ سے پیا۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأشربة 18 (1891)، (تحفة الأشراف: 5149) (منکر)» (سند میں عبیداللہ بن عمر ہیں، ابوعبیدالآجری سے روایت ہے کہ امام ابوداود نے کہا: «ہذا لا یعرف عن عبیداللہ بن عمر، والصحیح حدیث عبدالرزاق عن عبداللہ بن عمر (تحفة الأشراف: 5149)» (یہ حدیث عبیداللہ بن عمر سے نہیں جانی جاتی، اس کو عبدالرزاق نے عبداللہ بن عمر سے روایت کیا ہے، واضح رہے کہ امام ترمذی نے عبدالرزاق سے اس طریق کی روایت کے بعد فرمایا: اس کی سند صحیح نہیں ہے، عبداللہ العمری حفظ کے اعتبار سے ضعیف ہیں، اور مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے عیسیٰ بن عبداللہ سے سنا ہے یا نہیں سنا ہے، خلاصہ یہ ہے کہ عبیداللہ بن عمر سے یہ روایت غلط ہے صحیح یہ ہے کہ اس کو عبدالرزاق نے عبداللہ بن عمرالعمری سے روایت کیا جس کے بارے میں امام ابوداود نے اوپر اشارہ کیا اور امام ترمذی نے اس پر تنقید فرمائی، نیز اوپر کی حدیث جو عبیداللہ بن عمر سے مروی ہے اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشک کے منہ سے موڑ کر پینے سے منع کیا گیا ہے)
قال الشيخ الألباني: منكر
|