كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت The Book of Paradise, its Description, its Bounties and its Inhabitants 7. باب فِي صِفَاتِ الْجَنَّةِ وَأَهْلِهَا وَتَسْبِيحِهِمْ فِيهَا بُكْرَةً وَعَشِيًّا: باب: جنت اور اہل جنت کی صفات اور ان کی صبح و شام کی تسبیحات کا بیان۔ Chapter: The Attributes Of Paradise And Its People, And Their Glorifying Allah Every Morning And Evening حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اول زمرة تلج الجنة صورهم على صورة القمر ليلة البدر، لا يبصقون فيها، ولا يمتخطون، ولا يتغوطون فيها آنيتهم، وامشاطهم من الذهب والفضة ومجامرهم من الالوة، ورشحهم المسك ولكل واحد منهم زوجتان يرى مخ ساقهما من وراء اللحم من الحسن لا اختلاف بينهم، ولا تباغض قلوبهم قلب واحد يسبحون الله بكرة وعشيا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَلِجُ الْجَنَّةَ صُوَرُهُمْ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، لَا يَبْصُقُونَ فِيهَا، وَلَا يَمْتَخِطُونَ، وَلَا يَتَغَوَّطُونَ فِيهَا آنِيَتُهُمْ، وَأَمْشَاطُهُمْ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَمَجَامِرُهُمْ مِنَ الْأَلُوَّةِ، وَرَشْحُهُمُ الْمِسْكُ وَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ زَوْجَتَانِ يُرَى مُخُّ سَاقِهِمَا مِنْ وَرَاءِ اللَّحْمِ مِنَ الْحُسْنِ لَا اخْتِلَافَ بَيْنَهُمْ، وَلَا تَبَاغُضَ قُلُوبُهُمْ قَلْبٌ وَاحِدٌ يُسَبِّحُونَ اللَّهَ بُكْرَةً وَعَشِيًّا ". معمر نے ہمیں ہمام بن منبہ سے حدیث بیان کی، کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، انھوں نے بہت سی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ ہے۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "پہلا گروہ جوجنت کے اندر جائے گا، ان کی صورتیں چودھویں رات کے چاند کی صورت پرہوں گی۔ وہ اس (جنت) میں نہ تھوکیں گے، نہ ناک سنکیں گے، نہ پیشاب پاخانہ کریں گے۔ ان کے برتن اور ان کی کنگھیاں سونے اور چاندی کی ہوں گی، ان کی انگیٹھیوں میں عود معطر سلگےگا، ان کا پسینہ کستوری کا ہوگا۔ان میں سے ہر ایک دو، دوبیویاں ہوں گی، فرط حسن سے ان کی پنڈلیوں کا گوداگوشت سے پیچھے سے دکھائی دے گا۔ان کے درمیان نہ کسی قسم کا کوئی اختلاف ہو گا۔نہ باہمی بغض ہوگا۔ان سب کے دل ایک دل (کی طرح) ہوں گے۔وہ صبح و شام اپنے اللہ کی تسبیح کرتے ہوں گے۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمام بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کو سنائی ہوئی حدیثوں میں سے ایک حدیث یہ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا، اس کی صورت چودہویں رات کے چاند کی صورت ہوگی، نہ ہو اس میں تھوکیں گے اور نہ ناک صاف کریں گے، نہ رافع حاجت کریں گے، ان کے برتن اور کنگھیاں سونے،چاندی کی ہوں گی اور ان کی انگیٹھیاں عود کی، ان کا پسینہ کستوری ہو گا اور ان میں سے ہر ایک کی دو بیویاں ہوں گی، حسن و جمال کی بنا پر ان کی پنڈلیوں کا مغز، ان کے گوشت کے اندر سے نظر آئے گا ان میں کسی قسم کا اختلاف اور باہمی بغض نہ ہو گا، سب کے دل ایک دل جیسے ہوں گے وہ صبح و شام یعنی ہر دم اللہ کی تسبیح بیان کریں گے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم واللفظ لعثمان، قال عثمان: حدثنا، وقال إسحاق: اخبرنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " إن اهل الجنة ياكلون فيها ويشربون، ولا يتفلون، ولا يبولون، ولا يتغوطون، ولا يمتخطون "، قالوا: فما بال الطعام؟، قال: " جشاء ورشح كرشح المسك يلهمون التسبيح والتحميد كما تلهمون النفس "،حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِعُثْمَانَ، قَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا، وقَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ يَأْكُلُونَ فِيهَا وَيَشْرَبُونَ، وَلَا يَتْفُلُونَ، وَلَا يَبُولُونَ، وَلَا يَتَغَوَّطُونَ، وَلَا يَمْتَخِطُونَ "، قَالُوا: فَمَا بَالُ الطَّعَامِ؟، قَالَ: " جُشَاءٌ وَرَشْحٌ كَرَشْحِ الْمِسْكِ يُلْهَمُونَ التَّسْبِيحَ وَالتَّحْمِيدَ كَمَا تُلْهَمُونَ النَّفَسَ "، جریر نے اعمش سے، انھوں نے ابو سفیان سے اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا، "اہل جنت وہاں کھائیں گے پئیں گے۔لیکن نہ اس میں تھوکیں گے نہ پیشاب کریں گے، نہ رفع حاجت کریں گے اور نہ ناک سنکیں گے۔"انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے پوچھا: پھر ان کے کھانے کا کیا بنے گا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک ذکاء (آئےگی) اور کستوری کے پسینے کی طرح پسینہ آئے گا۔ان کو تسبیح اور حمد (کے نغمے) اسی طرح (فطرت کے اندر) الہام کردیے جائیں گے۔جس طرح سانس کو الہام (کر کے ان کی فطرت میں شامل) کردیا جاتاہے۔" حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا:"اہل جنت،جنت میں کھائیں گے بھی اور پئیں گے بھی لیکن نہ تو انہیں تھوک آئے گا اور نہ پیشاب اور پاخانہ ہو گا اور نہ وہ ناک صاف کریں گے۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا تو کھانے کا کیا ہو گا؟آپ نے فرمایا:"ڈکار ہو گی اور کستوری کے پسینہ کی طرح پسینہ ہوگا، یعنی غذا ڈکار اور پسینہ سے ہضم ہو جائے گی اور بس، اللہ کی تسبیح و تحمید ان کی زبانوں پر اس طرح جاری ہو گی، جس طرح سانس جاری رکھا جاتا ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو معاویہ نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: "کستوری کے پسینے کی طرح "تک روایت کی۔ امام صاحب یہی حدیث دواور اساتذہ سے"رَشحِ المِسكَ"کستوری کے پسینہ کی طرح تک بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حسن بن علی حلوانی اور حجاج بن شاعر دونوں نے مجھے ابو عاصم سے روایت کی۔ حسن نے کہا: ہمیں ابو عاصم نے حدیث بیان کی کہا: ابن جریج سے روایت ہے انھوں نے کہا: مجھے ابو زبیر نے بتایا کہ انھوں نے حضرت جابرعبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "، "اہل جنت اس میں کھائیں اور پئیں گے۔ (لیکن) وہ اس میں رفع حاجت کریں گے۔نہ ناک سنکیں گے۔ نہ پیشاب کریں گے البتہ ان کا کھانا ذکاء (کی شکل میں تحلیل) ہوجائے گا۔جو مشک کی طرح خوشبودارہو گی۔انھیں (خود بخود) اللہ کی پاکیزگی اور اس کی حمد کرنا الہام کیا جا ئے گا جس طرح انھیں (خود بخود) سانس لینا الہام کیا گیا ہے۔" حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اہل جنت،جنت میں کھائیں پئیں گے، لیکن نہ پاخانہ کریں گے نہ تھوکیں اور نہ پیشاب آئے گا، لیکن ان کا کھانا، وہ خوش گوارڈکار کی صورت میں ہو گا، جس سے کستوری کی خوشبو آئے گی، انہیں تسبیح اور حمد اس طرح القاء کی جائے گی، جس طرح سانس کا الہام کیا جاتا ہے۔"حجاج کی حدیث میں ہے۔"ان کا یہ کھانا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحییٰ نے کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی کہا: مجھے ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے خبردی، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (حدیث) روایت کی مگر انھوں نےکہا: "اور انھیں تسبیح و تکبیر اسی طرح الہام کی جائےگی جس طرح سانس لینا الہام کیا جاتا ہے۔ امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت اس فرق کے ساتھ بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:"انہیں تسبیح و تکبیر اس طرح الہام کی جائے گی، جس طرح انہیں سانس الہام کیا جاتا ہے،"یعنی تسبیح و تکبیر سانس کی طرح ہر دم زبانوں پر جاری ہو گی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|