Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
7. باب فِي صِفَاتِ الْجَنَّةِ وَأَهْلِهَا وَتَسْبِيحِهِمْ فِيهَا بُكْرَةً وَعَشِيًّا:
باب: جنت اور اہل جنت کی صفات اور ان کی صبح و شام کی تسبیحات کا بیان۔
حدیث نمبر: 7151
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَلِجُ الْجَنَّةَ صُوَرُهُمْ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، لَا يَبْصُقُونَ فِيهَا، وَلَا يَمْتَخِطُونَ، وَلَا يَتَغَوَّطُونَ فِيهَا آنِيَتُهُمْ، وَأَمْشَاطُهُمْ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَمَجَامِرُهُمْ مِنَ الْأَلُوَّةِ، وَرَشْحُهُمُ الْمِسْكُ وَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ زَوْجَتَانِ يُرَى مُخُّ سَاقِهِمَا مِنْ وَرَاءِ اللَّحْمِ مِنَ الْحُسْنِ لَا اخْتِلَافَ بَيْنَهُمْ، وَلَا تَبَاغُضَ قُلُوبُهُمْ قَلْبٌ وَاحِدٌ يُسَبِّحُونَ اللَّهَ بُكْرَةً وَعَشِيًّا ".
معمر نے ہمیں ہمام بن منبہ سے حدیث بیان کی، کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، انھوں نے بہت سی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ ہے۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "پہلا گروہ جوجنت کے اندر جائے گا، ان کی صورتیں چودھویں رات کے چاند کی صورت پرہوں گی۔ وہ اس (جنت) میں نہ تھوکیں گے، نہ ناک سنکیں گے، نہ پیشاب پاخانہ کریں گے۔ ان کے برتن اور ان کی کنگھیاں سونے اور چاندی کی ہوں گی، ان کی انگیٹھیوں میں عود معطر سلگےگا، ان کا پسینہ کستوری کا ہوگا۔ان میں سے ہر ایک دو، دوبیویاں ہوں گی، فرط حسن سے ان کی پنڈلیوں کا گوداگوشت سے پیچھے سے دکھائی دے گا۔ان کے درمیان نہ کسی قسم کا کوئی اختلاف ہو گا۔نہ باہمی بغض ہوگا۔ان سب کے دل ایک دل (کی طرح) ہوں گے۔وہ صبح و شام اپنے اللہ کی تسبیح کرتے ہوں گے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمام بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کو سنائی ہوئی حدیثوں میں سے ایک حدیث یہ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا، اس کی صورت چودہویں رات کے چاند کی صورت ہوگی، نہ ہو اس میں تھوکیں گے اور نہ ناک صاف کریں گے، نہ رافع حاجت کریں گے، ان کے برتن اور کنگھیاں سونے،چاندی کی ہوں گی اور ان کی انگیٹھیاں عود کی، ان کا پسینہ کستوری ہو گا اور ان میں سے ہر ایک کی دو بیویاں ہوں گی، حسن و جمال کی بنا پر ان کی پنڈلیوں کا مغز، ان کے گوشت کے اندر سے نظر آئے گا ان میں کسی قسم کا اختلاف اور باہمی بغض نہ ہو گا، سب کے دل ایک دل جیسے ہوں گے وہ صبح و شام یعنی ہر دم اللہ کی تسبیح بیان کریں گے۔