ابوخلیل الضبعی نے مجاہد سے اور انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا پنے صحابہ سے فرمایا؛"مجھے اس درخت کے بارے میں بتاؤ جس کی مثال مومن جیسی ہے۔"تو لوگ جنگلوں کے درختوں میں سے کوئی (نہ کوئی) درخت بتانے لگے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اور میرے دل میں یا (کہا:) میرے ذہن میں یہ بات ڈالی گئی کہ وہ کھجور کا د رخت ہے میں ارادہ کرنے لگا کہ بتادوں، لیکن (وہاں) قوم کے معمر لوگ موجود تھے تو میں ان کی ہیبت سے متاثر ہوکر بولنے سے رک گیا۔جب وہ سب خاموش ہوگئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" وہ کھجور کا درخت ہے۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں سے پوچھا،"مجھے اس درخت کا پتہ دو، جس کی تمثیل مومن کی سی ہے۔"تو لوگ جنگلات کے درختوں میں سے کسی درخت کا تذکرہ کرنے لگے، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں میرے نفس یا دل میں یہ بات ڈالی گئی کہ یہ کھجور کا درخت ہے تو میں بتانے کا ارادہ کرنے لگا تو میں نے لوگوں کی عمریں دیکھ کر گفتگو کرنے سے ہیبت محسوس کی تو جب سب خاموش رہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"یہ کھجور کا درخت ہے۔"