Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا
ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ
1. باب النَّهْيِ عَنْ سَبِّ الدَّهْرِ:
باب: زمانے کو برا کہنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5864
وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ، يَقُولُ: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ، فَلَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ، فَإِنِّي أَنَا الدَّهْرُ، أُقَلِّبُ لَيْلَهُ وَنَهَارَهُ، فَإِذَا شِئْتُ قَبَضْتُهُمَا ".
معمرنے ہمیں زہری سے خبر دی انھوں نے ابن مسیب سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی،: کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: ابن آدم مجھے ایذا دیتا ہے وہ کہتا ہے۔"ہائے زمانے (وقت) کی نامرادی!"تم میں سے کوئی "ہائے زمانے کی نامرادی!" (جیسا جملہ) نہ کہے، کیونکہ دہر (کا مالک) میں ہوں۔ رات اور دن کو پلٹتا ہوں اور میں جب چا ہوں گا ان کی بساط لپیٹ دو گا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا: اللہ عزوجل فرماتا ہے، ابن آدم مجھے اذیت پہنچاتا ہے، یوں کہتا ہے، ہائے زمانے کی ناکامی و نامرادی، اس لیے تم میں سے کوئی نہ کہے، اے زمانے کی ناکامی! کیونکہ زمانے کا انتظام کرنے والا میں ہوں، اس کے رات اور دن کو گردش دیتا ہوں اور جب چاہوں گا دونوں کو قبض کر لوں گا۔