کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور 56. باب بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاَةٌ: باب: اذان اور اقامت کے درمیان نوافل کا بیان۔ Chapter: Between every two calls, there is a prayer کہمس نےکہا: ہم سے عبداللہ بن بریدہ نے حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"ہر دو اذانوں (اذان اور تکبیر) کے درمیان نماز ہے۔"آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ فرمایا (اور) تیسری دفعہ فرمایا: "اس کے لئے جو چاہے۔" حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہراذان اور تکبیر کے درمیان نماز ہے۔“ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ فرمایا، اورتیسری دفعہ فرمایا: ”جو چاہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
جریری نے عبداللہ بن بریرہ سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کی مثل روایت کی، مگرانھوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چوتھی مرتبہ فرمایا؛"اس کے لئے جو چاہے۔" مصنف صاحب اپنے دوسرے استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، مگر اس میں یہ ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے چوتھی مرتبہ فرمایا: ”لِمَنْ شَاءَ“ جو چاہے (پڑھے)۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|