Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ
قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
56. باب بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاَةٌ:
باب: اذان اور اقامت کے درمیان نوافل کا بیان۔
حدیث نمبر: 1941
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: " فِي الرَّابِعَةِ لِمَنْ شَاءَ ".
جریری نے عبداللہ بن بریرہ سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کی مثل روایت کی، مگرانھوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چوتھی مرتبہ فرمایا؛"اس کے لئے جو چاہے۔"
مصنف صاحب اپنے دوسرے استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، مگر اس میں یہ ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے چوتھی مرتبہ فرمایا: لِمَنْ شَاءَ جو چاہے (پڑھے)۔
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 1941 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1941  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جس طرح مغرب کے سوا چاروں نمازوں میں اذان اور تکبیر کے درمیان سنن مؤکدہ یا نوافل ہیں اسی طرح مغرب کی نماز سے پہلے بھی دو رکعت نفل ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1941