روزہ دار کا روزہ توڑنے والے افعال کے ابواب کا مجموعہ
1340.
اس مختصر روایت کا بیان جس سے بعض حجازی علماء کو وہم ہوا کہ رمضان المبارک کے دن میں بیوی سے جماع کرنے والے شخص کے لئے جائز ہے کہ وہ کفّارے میں مساکین کو کھانا کھلادے اگرچہ وہ گردن آزاد کرنے کی طاقت رکھتا ہو اور دو ماہ مسلسل روزے رکھنے کی استطاعت بھی رکھتا ہو
سیدہ عائشہ رضی ﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک شخص رمضان المبارک میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مسجد میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ اے ﷲ کے رسول، میں برباد ہوگیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس پوچھا: ”اسے کیا ہوا ہے؟“ تو اُس نے بتایا کہ میں نے اپنی بیوی سے ہمبستری کرلی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صدقہ کرو۔“ اُس نے کہا کہ اللہ کی قسم، میرے پاس کچھ نہیں اور نہ میں صدقہ کرنے کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیٹھ جاؤ“ تو وہ بیٹھ گیا۔ اسی اثنا میں کہ وہ بیٹھا ہوا تھا، ایک شخص گدھا ہانکتا ہوا آگیا، جس پر کھانا لدا ہوا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” برباد ہونے والا شخص کہاں ہے؟“ تو وہ شخص کھڑا ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ غلہ صدقہ کردو۔ تو اُس نے عر ض کی کہ کیا اپنے علاوہ کسی اور پر صدقہ کروں؟ اللہ کی قسم، ہم خود بھوکے ہیں اور ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو تم ہی اسے کھالو۔“ جناب عبدالحکم کی روایت میں ہے کہ اُس نے کہا کہ اے اللہ کے رسول، کیا اپنے علاوہ کسی اور شخص پر صدقہ کروں اللہ کی قسم (ہم توخود بھوکے اور محتاج ہیں) ـ