صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
روزہ دار کا روزہ توڑنے والے افعال کے ابواب کا مجموعہ
1340.
1340. اس مختصر روایت کا بیان جس سے بعض حجازی علماء کو وہم ہوا کہ رمضان المبارک کے دن میں بیوی سے جماع کرنے والے شخص کے لئے جائز ہے کہ وہ کفّارے میں مساکین کو کھانا کھلادے اگرچہ وہ گردن آزاد کرنے کی طاقت رکھتا ہو اور دو ماہ مسلسل روزے رکھنے کی استطاعت بھی رکھتا ہو
حدیث نمبر: 1946
Save to word اعراب
نا يونس بن عبد الاعلى ، اخبرنا ابن وهب . ح واخبرني ابن عبد الحكم ، ان ابن وهب اخبرهم، قال: اخبرني عمرو بن الحارث، ان عبد الرحمن بن القاسم حدثه، ان محمد بن جعفر بن الزبير حدثه , ان عباد بن عبد الله بن الزبير حدثه، انه سمع عائشة ، تقول: اتى رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم في المسجد في رمضان، فقال: يا رسول الله , احترقت , فساله النبي صلى الله عليه وسلم ما شانه. فقال: اصبت اهلي. قال:" تصدق". قال: والله ما لي شيء وما اقدر عليه. قال:" اجلس". فجلس , فبينما هو على ذلك، اقبل رجل يسوق حمارا عليه طعام , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اين المحترق؟" , فقام الرجل , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" تصدق بهذا". فقال: على غيرنا. فوالله إنا لجياع , وما لنا شيء. قال:" فكلوه" . وقال ابن عبد الحكم: قال: يا رسول الله , اغيرنا فواللهنا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ . ح وَأَخْبَرَنِي ابْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ ، أَنَّ ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَهُمْ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ حَدَّثَهُ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ , أَنَّ عَبَّادَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ ، تَقُولُ: أَتَى رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ فِي رَمَضَانَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , احْتَرَقْتُ , فَسَأَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَأْنُهُ. فَقَالَ: أَصَبْتُ أَهْلِيَ. قَالَ:" تَصَدَّقْ". قَالَ: وَاللَّهِ مَا لِي شَيْءٌ وَمَا أَقْدِرُ عَلَيْهِ. قَالَ:" اجْلِسْ". فَجَلَسَ , فَبَيْنَمَا هُوَ عَلَى ذَلِكَ، أَقْبَلَ رَجُلٌ يَسُوقُ حِمَارًا عَلَيْهِ طَعَامٌ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيْنَ الْمُحْتَرِقُ؟" , فَقَامَ الرَّجُلُ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَصَدَّقْ بِهَذَا". فَقَالَ: عَلَى غَيْرِنَا. فَوَاللَّهِ إِنَّا لَجِيَاعٌ , وَمَا لَنَا شَيْءٌ. قَالَ:" فَكُلُوهُ" . وَقَالَ ابْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ: قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَغَيْرَنَا فَوَاللَّهِ
سیدہ عائشہ رضی ﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک شخص رمضان المبارک میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مسجد میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ اے ﷲ کے رسول، میں برباد ہوگیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس پوچھا: اسے کیا ہوا ہے؟ تو اُس نے بتایا کہ میں نے اپنی بیوی سے ہمبستری کرلی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صدقہ کرو۔ اُس نے کہا کہ اللہ کی قسم، میرے پاس کچھ نہیں اور نہ میں صدقہ کرنے کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیٹھ جاؤ تو وہ بیٹھ گیا۔ اسی اثنا میں کہ وہ بیٹھا ہوا تھا، ایک شخص گدھا ہانکتا ہوا آگیا، جس پر کھانا لدا ہوا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: برباد ہونے والا شخص کہاں ہے؟ تو وہ شخص کھڑا ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ غلہ صدقہ کردو۔ تو اُس نے عر ض کی کہ کیا اپنے علاوہ کسی اور پر صدقہ کروں؟ اللہ کی قسم، ہم خود بھوکے ہیں اور ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو تم ہی اسے کھالو۔ جناب عبدالحکم کی روایت میں ہے کہ اُس نے کہا کہ اے اللہ کے رسول، کیا اپنے علاوہ کسی اور شخص پر صدقہ کروں اللہ کی قسم (ہم توخود بھوکے اور محتاج ہیں) ـ

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.