صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ
عیدالفطر، عیدالاضحٰی اور جو اُن میں جو ضروری سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
948. (715) بَابُ إِبَاحَةِ خُرُوجِ النِّسَاءِ فِي الْعِيدَيْنِ، وَإِنْ كُنَّ أَبْكَارًا ذَوَاتِ خُدُورٍ حُيَّضًا كُنَّ أَوْ أَطْهَارًا
عورتوں کا نماز عیدین کے لئے نکلنا جائز ہے اگرچہ وہ کنوریاں، پردہ نشین، حائضہ ہوں یا پاکیزہ
حدیث نمبر: 1466
Save to word اعراب
نا ابو هاشم زياد بن ايوب ، نا إسماعيل بن علية ، نا ايوب ، عن حفصة ، قالت: كنا نمنع عواتقنا ان يخرجن، فقدمت امراة، فنزلت قصر بني خلف، فحدثت ان اختها كانت تحت رجل من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم قد غزا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم اثنتي عشرة غزوة، كانت اختي معه في ست غزوات، قالت: كنا نداوي الكلمى، ونقوم على المرضى، فسالت اختي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: هل على إحدانا باس إن لم يكن لها جلباب ان لا تخرج؟ قال:" لتلبسها صاحبتها من جلبابها، ولتشهد الخير، ودعوة المؤمنين" فلما قدمت فلما قدمت ام عطية سالتها او سالناها، فقلنا: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: كذا وكذا، وكانت لا تذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم، إلا قالت: بابي. فقالت: نعم، بابي. قال:" لتخرج العواتق ذوات الخدور، او العواتق وذوات الخدور، والحيض فيشهدن الخير ودعوة المؤمنين، وتعتزل الحائض المصلى" ، قلت لام عطية: الحائض؟ قالت: اليست تشهد عرفة، وتشهد كذا، وتشهد كذا؟نَا أَبُو هَاشِمٍ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، نَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ ، نَا أَيُّوبُ ، عَنْ حَفْصَةَ ، قَالَتْ: كُنَّا نَمْنَعُ عَوَاتِقَنَا أَنْ يَخْرُجْنَ، فَقَدِمَتِ امْرَأَةٌ، فَنَزَلَتْ قَصْرَ بَنِي خَلَفٍ، فَحَدَّثَتْ أَنَّ أُخْتَهَا كَانَتْ تَحْتَ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً، كَانَتْ أُخْتِي مَعَهُ فِي سِتِّ غَزَوَاتٍ، قَالَتْ: كُنَّا نُدَاوِي الْكَلْمَى، وَنَقُومُ عَلَى الْمَرْضَى، فَسَأَلَتْ أُخْتِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: هَلْ عَلَى إِحْدَانَا بَأْسٌ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهَا جِلْبَابٌ أَنْ لا تَخْرُجَ؟ قَالَ:" لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا، وَلْتَشْهَدِ الْخَيْرَ، وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ" فَلَمَّا قَدِمَتْ فَلَمَّا قَدِمَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ سَأَلْتُهَا أَوْ سَأَلْنَاهَا، فَقُلْنَا: سَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: كَذَا وَكَذَا، وَكَانَتْ لا تَذْكُرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلا قَالَتْ: بِأَبِي. فَقَالَتْ: نَعَمْ، بِأَبِي. قَالَ:" لِتَخْرُجِ الْعَوَاتِقُ ذَوَاتُ الْخُدُورِ، أَوِ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ، وَالْحُيَّضُ فَيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ، وَتَعْتَزِلُ الْحَائِضُ الْمُصَلَّى" ، قُلْتُ لأُمِّ عَطِيَّةَ: الْحَائِضُ؟ قَالَتْ: أَلَيْسَتْ تَشْهَدُ عَرَفَةَ، وَتَشْهَدُ كَذَا، وَتَشْهَدُ كَذَا؟
سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم اپنی جوان لڑکیوں کو (عید کے لئے) نکلنے سے منع کرتی تھیں۔ ایک خاتون آئیں اور بنی خلف کے محل میں اُتریں، اُس نے بیان کیا کہ اُس کی بہن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی کی بیوی تھی، جس صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بارہ غزوات میں شرکت کی تھی، میری بہن چھ غزوات میں اُن کے ساتھ تھی، وہ فرماتی ہیں کہ ہم زخمیوں کا علاج کرتی تھیں اور بیماروں کی تیمارداری کرتی تھیں۔ میری بہن نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کیا ہم میں سے کسی عورت کو گناہ ہو گا اگر وہ چادر نہ ہونے کی وجہ سے نکل نہ سکے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کی سہیلی کو چاہیے کہ وہ اُسے اپنی چادروں میں سے کوئی چادر اوڑھنے کے لئے دے دے اور وہ نیکی کے کام اور مؤمنوں کی دعا میں شریک ہو جائے۔ پھر جب سیدہ اُم عطیہ رضی اللہ عنہا تشریف لائیں تو میں نے اُن سے پوچھا یا ہم نے اُن سے پوچھا، ہم نے کہا کہ کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ایسے فرماتے ہوئے سنا ہے؟ سیدہ اُم عطیہ رضی اللہ عنہا جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویاد کرتیں تو کہتیں کہ میرا باپ آپ پر قربان۔ تو اُنہوں نے جواب دیا کہ ہاں، میرا باپ آپ پر قربان ہو۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: نوجوان، پردہ نشین عورتوں یا نوجوان اور پردہ نشین عورتوں اور حائضہ عورتوں کو (عید کے لئے) نکلنا چاہئے۔ وہ خیر و بھلائی کے کاموں میں شریک ہوں اور مؤمنوں کی دعا میں حاضر ہوں لیکن حائضہ نمازگاہ سے الگ رہے، میں نے اُم عطیہ کو کہا تو کیا حائضہ بھی جائے گی؟ اُنہوں نے جواب دیا کیا حائضہ میدان عرفات میں (حج کے لئے) حاضری نہیں دیتی اور کیا وہ فلاں فلاں کام میں شریک نہیں ہوتی؟ کیا وہ فلاں فلاں مقام پر حاضر نہیں ہوتی؟

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.