جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الْخَوْفِ نماز خوف کے ابواب کا مجموعہ 857. (624) بَابٌ فِي صِفَةِ الْخَوْفِ أَيْضًا وَالْخَوْفُ أَشَدُّ مِمَّا تَقَدَّمَ ذِكْرُنَا لَهُ فِي الْبَابِ قَبْلَ هَذَا، نماز خوف کی کیفیت کے متعلق ایک اور باب جبکہ خوف اس سے شدید ہو جتنا ہم نے گذشتہ باب میں بیان کیا ہے
دوسری صف کا امام کے ساتھ بیٹھے بیٹھے نماز شروع کرنا جائز ہے اور پہلی صف والوں کا امام کے ساتھ کھڑے ہوکر نماز شروع کرنا جائز ہے
تخریج الحدیث:
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز خوف کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے جبکہ ایک گروہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہونے والے گروہ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا۔ اُن سب کے چہرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر کہی تو دونوں گروہوں نے بھی تکبیر کہہ کر نماز شروع کی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا تو آپ کے پیچھے کھڑے ہو نے والے گروہ نے بھی رکوع کیا دوسرا گروہ بیٹھا رہا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدے کیے تو اُنہوں نے بھی سجدے کیے جبکہ دوسرا گروہ بیٹھا ہوا تھا پھر آپ کھڑے ہوئے تو وہ بھی کھڑے ہو گئے اور پیچھے چلے گئے حتّیٰ کہ اپنے ساتھیوں کی جگہ پر بیٹھ گئے۔ دوسرا گروہ (آگے) آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھی ایک رکعت دو سجدوں کے ساتھ پڑھائی، جبکہ دوسرا گروہ بیٹھا ہوا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تشہد (کے بعد) سلام پھیردیا۔ پھر دونوں گروہ کھڑے ہو گئے تو اُنہوں نے خود اپنے لئے ایک رکعت دو دو سجدوں کے ساتھ ادا کر لی۔ (اور تشہد کے بعد سلام پھیر لیا)
تخریج الحدیث: منكر
|