صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں جائیز افعال کے ابواب کا مجموعہ
579. (346) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي إِصْلَاحِ الْمُصَلِّي ثَوْبَهُ فِي الصَّلَاةِ
نمازی کو نماز میں اپنے کپڑے درست کرنے کی اجازت ہے
حدیث نمبر: 905
Save to word اعراب
حدثنا عمران بن موسى القزاز ، حدثنا عبد الوارث ، حدثنا محمد بن جحادة ، نا عبد الجبار بن وائل ، قال: كنت غلاما لا اعقل صلاة ابي، فحدثني علقمة بن وائل ، عن ابي وائل بن حجر ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " إذا دخل في الصلاة رفع يديه، ثم كبر، ثم التحف، ثم ادخل يديه في ثوبه، ثم اخذ شماله بيمينه" ثم ذكر الحديث، قال ابو بكر: هذا علقمة بن وائل لا شك فيه، لعل عبد الوارث، او من دونه شك في اسمه. ورواه همام بن يحيى، حدثنا محمد بن حجارة ، حدثني عبد الجبار بن وائل ، عن علقمة بن وائل ، ومولى لهم، عن ابيه وائل بن حجر حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ ، نَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَائِلٍ ، قَالَ: كُنْتُ غُلامًا لا أَعْقِلُ صَلاةَ أَبِي، فَحَدَّثَنِي عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ، ثُمَّ كَبَّرَ، ثُمَّ الْتَحَفَ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَيْهِ فِي ثَوْبِهِ، ثُمَّ أَخَذَ شِمَالَهُ بِيَمِينِهِ" ثُمَّ ذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا عَلْقَمَةُ بْنُ وَائِلٍ لا شَكَّ فِيهِ، لَعَلَّ عَبْدَ الْوَارِثِ، أَوْ مَنْ دُونَهُ شَكَّ فِي اسْمِهِ. وَرَوَاهُ هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُجَارَةَ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَائِلٍ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ ، وَمَوْلًى لَهُمْ، عَنْ أَبِيهِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ بلند کرتے پھر اللهُ أَكْبَرُ کہتے، اور اپنی چادر لپیٹ لیتے، پھر اپنے دونوں ہاتھ اپنے کپڑے کے اندر کر لیتے، پھر اپنے بائیں ہاتھ کو دائیں ہاتھ کے ساتھ پکڑ لیتے۔ پھر باقی حدیث بیان کی - امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ علقمہ بن وائل ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے - شاید کہ عبدالوارث یا ان کے نیچے کسی راوی کو ان کے نام میں شک ہوا ہو (تو اس نے وائل بن علقمہ کہہ دیا ہے۔) جبکہ ہمام بن یحٰیی نے روایت کی تو اس نے بھی اپنی سند میں عبدالجبار بن وائل کا استاد علقمہ بن وائل یہ بیان کیا ہے - نیز ان کے آزاد کردہ ایک غلام کو بھی ان کے ساتھ ملایا ہے - (گویا پہلی سند میں عبدالجبار بن وائل کا استاد وائل بن علقمہ بیان کرنا غلط ہے)۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 906
Save to word اعراب
ناه محمد بن يحيى ، حدثنا عفان بن مسلم ، حدثنا همام ، غير انه ليس في حديث عفان، ثم ادخل يديه في ثوبهناهُ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، غَيْرَ أَنَّهُ لَيْسَ فِي حَدِيثِ عَفَّانَ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَيْهِ فِي ثَوْبِهِ
امام صاحب اپنے استاد جناب محمد بن یحییٰ کی سند سے روایت بیان کرتے ہیں مکر عفان کی روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ اپنے کپڑے میں داخل کرلیے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.