صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں جائیز افعال کے ابواب کا مجموعہ
578. (345) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي التَّنَحْنُحِ فِي الصَّلَاةِ عِنْدَ الِاسْتِئْذَانِ عَلَى الْمُصَلِّي،
نماز کے دوران نمازی سے اجازت طلب کی جائے تو کھنکارنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: Q902
Save to word اعراب
إن صحت هذه اللفظة فقد اختلفوا فيها إِنْ صَحَّتْ هَذِهِ اللَّفْظَةُ فَقَدِ اخْتَلَفُوا فِيهَا
بشرطیکہ اس سلسلے میں مروی روایت صحیح ہو کیونکہ اس میں روایوں کا اختلاف ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 902
Save to word اعراب
نا نا محمد بن يحيى، ويوسف بن موسى، قالا: ثنا محمد بن عبيد، حدثني شرحبيل بن مدرك الجعفي، عن عبد الله بن نجي الحضرمي، عن ابيه، قال، قال علي : " كانت لي من رسول الله منزلة، لم تكن لاحد من الخلائق، إني كنت اجيئه فاسلم عليه حتى يتنحنح فانصرف إلى اهلي" . قال ابو بكر: قد اختلفوا في هذا الخبر عن عبد الله بن نجي فلست احفظ احدا، قال: عن ابيه غير شرحبيل بن مدرك. هذانَا نَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، وَيُوسُفُ بْنُ مُوسَى، قَالا: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنِي شُرَحْبِيلُ بْنُ مُدْرِكٍ الْجُعْفِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُجَيٍّ الْحَضْرَمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ، قَالَ عَلِيٌّ : " كَانَتْ لِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ مَنْزِلَةٌ، لَمْ تَكُنْ لأَحَدٍ مِنَ الْخَلائِقِ، إِنِّي كُنْتُ أَجِيئُهُ فَأُسَلِّمُ عَلَيْهِ حَتَّى يَتَنَحْنَحَ فَأَنْصَرِفُ إِلَى أَهْلِي" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدِ اخْتَلَفُوا فِي هَذَا الْخَبَرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُجَيٍّ فَلَسْتُ أَحْفَظُ أَحَدًا، قَالَ: عَنْ أَبِيهِ غَيْرَ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُدْرِكٍ. هَذَا
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں ایسی قدر و منزلت حاصل تھی جو لوگوں میں سے کسی اور کو حاصل نہ تھی۔ بیشک میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرتا حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (نماز کی حالت میں ہونے کی وجہ سے) کھانس کر مجھے جواب دیتے تو میں اپنے گھر والوں کے پاس چلا جاتا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں راویوں نے عبد بن نجی سے اختلاف بیان کیا ہے۔ لہٰذا مجھے یاد نہیں کہ شرجیل بن مدرک کے سوا کسی راوی نے عبد بن نجی کے باپ کا واسطہ بیان کیا ہو۔ (یعنی بقیہ راوی عبداللہ بن نجی کو براہ راست سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا شاگرد بیان کرتے ہیں۔)

تخریج الحدیث: ضعيف
حدیث نمبر: 903
Save to word اعراب
ورواه عمارة بن القعقاع، ومغيرة بن مقسم جميعا، عن الحارث العكلي، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير، عن عبد الله بن نجي، عن علي. وقال جرير: عن المغيرة، عن الحارث، وعمارة، عن الحارث: يسبح، وقال: ابو بكر بن عياش، عن المغيرة: يتنحنح.وَرَوَاهُ عُمَارَةُ بْنُ الْقَعْقَاعِ، وَمُغِيرَةُ بْنُ مِقْسَمٍ جَمِيعًا، عَنِ الْحَارِثِ الْعُكْلِيِّ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُجَيٍّ، عَنْ عَلِيٍّ. وَقَالَ جَرِيرٌ: عَنِ الْمُغِيرَةِ، عَنِ الْحَارِثِ، وَعُمَارَةَ، عَنِ الْحَارِثِ: يُسَبِّحُ، وَقَالَ: أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ: يَتَنَحْنَحُ.
امام صاحب اپنے ایک اور استاد کی سند بیان کرتے ہیں جس میں عبداللہ بن نجی اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے درمیان واسطہ نہیں ہے بلکہ عبداللہ بن نجی براہ راست سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں - جناب جریر کہتے ہیں کہ مغیرہ اور عمارہ، حارث سے رویت کرتے ہیں سُبْحَانَ اللَٰه کہنے کے الفاظ روایت کرتے ہیں - جبکہ ابوبکر بن عیاش مغیرہ سے کھنکارنے کے الفاظ روایت کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: ضعيف
حدیث نمبر: 904
Save to word اعراب
ثناه يوسف بن موسى، ثنا جرير، ح وحدثنا الدورقي، حدثنا ابو بكر بن عياش، كلاهما عن المغيرة، ح وثنا محمد بن يحيى، نا معلى بن اسد، ثنا عبد الواحد، اخبرنا عمارة بن القعقاع، بما ذكرت من الالفاظثناهُ يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، ثنا جَرِيرٌ، ح وَحَدَّثَنَا الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، كِلاهُمَا عَنِ الْمُغِيرَةِ، ح وَثنا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، نَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، ثنا عَبْدُ الْوَاحِدِ، أَخْبَرَنَا عُمَارَةُ بْنُ الْقَعْقَاعِ، بِمَا ذَكَرْتُ مِنَ الأَلْفَاظِ
امام صاحب اپنے استاد جناب یوسف بن موسیٰ، الدورقی اور محمد بن یحیٰ کی اسانید سے مذکورہ بالا الفاظ سبحان اللہ اور کھنکارنے روایت کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.