صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں جائیز افعال کے ابواب کا مجموعہ
577. (344) بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّفْخَ فِي الصَّلَاةِ، لَا يُفْسِدُ الصَّلَاةَ، وَلَا يَقْطَعُهَا، مَعَ إِبَاحَةِ النَّفْخِ عِنْدَ الْحَادِثَةِ تَحْدُثُ فِي الصَّلَاةِ
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نماز میں پھونک مارنا، نماز کو فاسد نہیں کرتا اور نہ اسے توڑتا ہے، جبکہ نماز میں کسی حادثے کے وقت پھونک مارنا جائز ہے
حدیث نمبر: 901
Save to word اعراب
نا يوسف بن موسى ، حدثنا جرير ، عن عطاء بن السائب ، عن ابيه ، عن عبد الله بن عمرو ، قال: انكسفت الشمس يوما على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي ثم سجد، فلم يكد يرفع راسه، فجعل ينفخ ويبكي وذكر الحديث، وقال: فقام فحمد الله، واثنى عليه، وقال: " عرضت علي النار فجعلت انفخها، فخفت ان تغشاكم" نَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ يَوْمًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي ثُمَّ سَجَدَ، فَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعْ رَأْسَهُ، فَجَعَلَ يَنْفُخُ وَيَبْكِي وَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ: فَقَامَ فَحَمِدَ اللَّهَ، وَأَثْنَى عَلَيْهِ، وَقَالَ: " عُرِضَتْ عَلَيَّ النَّارُ فَجَعَلْتُ أَنْفُخُهَا، فَخِفْتُ أَنْ تَغْشَاكُمْ"
سیدنا عبداﷲ بن عمرو رضی اﷲ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک روز سورج کو گرہن لگ گیا تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا شروع کر دی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو دیر تک سر نہ اُٹھایا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھونکیں مارنا اور رونا شروع کر دیا، آگے حدیث ذکر کی۔ حضرت عبداللہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (نماز کے بعد) کھڑے ہو گئے اور اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی، اور فرمایا: مجھے آگ دکھائی گئی تو میں نے پھونکیں مارنا شروع کر دیا، مجھے ڈر لگا کہ کہیں یہ تمہیں اپنی لپیٹ میں نہ لے لے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.