كِتَابُ الْعُقُولِ کتاب: دیتوں کے بیان میں 8. بَابُ مَا فِيهِ الدِّيَةُ كَامِلَةً جس میں پوری دیت لازم ہے
حضرت سعید بن مسیّب کہتے تھے کہ دونوں ہونٹوں میں پوری دیت ہے، اگر صرف نیچے کا ہونٹ کاٹ ڈالے تو تہائی دینی ہوگی۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17477، 17478، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 26904، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 6ق2»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ میں نے ابن شہاب سے پوچھا کہ اگر کانا کسی اچھے آدمی کی آنکھ پھوڑ ڈالے؟ تو انہوں نے کہا کہ اس کو اختیار ہے، خواہ کانے کی آنکھ پھوڑے خواہ دیت لے ہزار دینار یا بارہ ہزار درہم۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 6ق2»
امام مالک رحمہ اللہ کو یہ خبر پہنچی کہ بلاشبہ انسان (کے اعضاء) میں سے ہر جوڑے (کو تلف کردینے کی صورت) میں مکمل دیت ہے۔ اور زبان میں مکمل دیت ہے، دونوں کانوں میں، جب ان کی سماعت ضائع ہوجائے تو مکمل دیت ہے، خواہ کاٹ دئے گئے ہوں یہ نہ کاٹے گئے ہوں، مرد کے عضؤ تناسل (کو کاٹنے) میں بھی مکمل دیت ہے اور خصیتین (مرد کے دونوں فوطوں) میں بھی پوری دیت ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 6ق3»
_x000D_ امام مالک رحمہ اللہ کو یہ خبر پہنچی کہ عورت کے دونوں پستانوں (کے کاٹ دینے) میں بھی پوری دیت ہے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: میرے نزدیک ابروؤں اور مرد کی دونوں کا معاملہ اس سے ہلکا ہے۔ تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 6ق3»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے ہاں حکم یہ ہے کہ بے شک جب آدمی کے اعضاء میں سے اتنا نقصان پہنچا دیا جائے کہ (جن کی الگ الگ دیتوں کا اعتبار کریں تو) وہ اس کی (اپنی جان کی) دیت (سو اونٹ) سے زیادہ ہوں تو وہ (تمام اعضاء کی الگ الگ) دیت اس کے لئے ہوگی، چنانچہ جب (مثال کے طور پر) آدمی کے دونوں ہاتھ، دونوں پاؤں اور دونوں آنکھیں تلف کردی جائیں تو اس کے لئے تین (مکمل) دیتیں ہوں گی۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 6ق3»
امام مالک رحمہ اللہ نے کانے شخص کی صحیح آنکے کے بارے میں فرمایا: جب وہ غلطی سے پھوڑ دی جائے تو بلاشبہ اس میں مکمل دیت ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 6ق3»
|