كِتَابُ الزَّكَاةِ کتاب: زکوٰۃ کے بیان میں 25. بَابُ عُشُورِ أَهْلِ الذِّمَّةِ ذمیوں کے دسویں حصہ کا بیان
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نبط کے کافروں سے گیہوں اور تیل کا بیسواں حصہ لیتے تھے، تاکہ مدینہ میں اس کی آمدنی زیادہ ہو اور قطنیہ سے دسواں حصہ لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه الشافعي فى «الاُم» برقم:205/4، والشافعي فى «المسنده» : برقم: 428/1، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18766، 18835، 18836، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5542، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7191، 10118، 10126، 10127، 19279، 19280، 19282، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 36950، شركة الحروف نمبر: 573، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 46»
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں عامل تھا عبداللہ بن عتبہ کے ساتھ مدینہ منورہ کے بازار کا، تو ہم لیتے تھے نبط کے کفار سے دسواں حصہ۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18667، 18668، 18836، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5543، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10117، 10118، 10126، 10127، 19279، 19280، 19282، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 36950، والشافعي فى «الاُم» برقم: 205/4، شركة الحروف نمبر: 574، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 47»
امام مالک رحمہ اللہ نے پوچھا ابن شہاب سے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کفارِ نبط سے دسواں حصہ کیسے لیتے تھے؟ تو ابن شہاب نے کہا کہ ایامِ جاہلیت میں اُن لوگوں سے دسواں حصہ لیا جاتا تھا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے وہی قائم رکھا اُن پر۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18834، 18835، 18836، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10117، 10118، 10126، 10127، 19279، 19280، 19282، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 36950، شركة الحروف نمبر: 575، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 48»
|