كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ کتاب: باجماعت نماز کے بیان میں 4. بَابُ الْعَمَلِ فِي صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ جماعت سے نماز پڑھنے کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھائے تو چاہئے کہ تخفیف کرے، کیونکہ جماعت میں بیمار اور ضعیف اور بوڑھے بھی ہوتے ہیں، اور جب اکیلے پڑھے تو جتنا چاہے طول کرے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 703، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 467، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1760، 2136، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم:824، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 899، وأبو داود فى «سننه» برقم: 794، 795، والترمذي فى «جامعه» برقم: 236، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2516، 5349، 5350، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7592، 7782، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1017، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6331، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3712، شركة الحروف نمبر: 282، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 13»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ میں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ساتھ نماز کو کھڑا ہوا، میرے سوا اور کوئی نہ تھا تو پیچھے سے پکڑ کر سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے مجھے اپنی داہنی طرف برابر کھڑا کیا۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5214، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6152، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 1489، والشافعي فى الاُم برقم: 166/1، شركة الحروف نمبر: 283، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 14»
قال مالك: وإنما نهاه لانه كان لا يعرف ابوه حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ایک شخص لوگوں کی امامت کیا کرتا تھا عقیق (ایک جگہ ہے مدینہ میں) میں، تو حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے اس کو امامت سے منع کروا بھیجا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: منع کروا بھیجا اس کو امامت سے اس لیے کہ اس کا باپ معلوم نہ ہوتا تھا۔ تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5214، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6152، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 1489، والشافعي فى الاُم برقم: 166/1، شركة الحروف نمبر: 283، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 15»
|