كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ کتاب: باجماعت نماز کے بیان میں 10. بَابُ الرُّخْصَةِ فِي صَلَاةِ الْمَرْأَةِ فِي الدِّرْعِ وَالْخِمَارِ عورت کی نماز فقط کُرتے اور سربندھن میں ہو جانے کا بیان
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نماز پڑھتی تھیں کرتہ اور سر بندھن میں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 921، وأبو داود فى «سننه» برقم: 639، 640، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3300، 3301، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1785، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5027، 5028، 5031، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6228، 6229، والاؤسط لابن المنذر برقم: 2407، شركة الحروف نمبر: 300، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 35»
سیدہ اُم حرام رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے پوچھا اُم المؤمنین سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے کہ عورت کس قدر کپڑوں میں نماز پڑھ سکتی ہے؟ تو جواب دیا کہ خمار اور کرتہ میں، مگر وہ کرتہ ایسا لمبا ہو کہ اس سے پاؤں ڈھپ جائیں۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 639، 640، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5028، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم:225/2، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3296، شركة الحروف نمبر: 300، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 36»
عبیداللہ خولانی جو لے پالک تھے اُم المؤمنین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے۔ ان سے روایت ہے کہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نماز پڑھتی تھیں کرتہ اور خمار یعنی سر بندھن میں اور ازار نہیں پہنے ہوتی تھیں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5030، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3306، 3307، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» برقم: 323، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6226، 6227، شركة الحروف نمبر: 301، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 37»
حضرت عروہ بن زبیر سے ایک عورت نے پوچھا کہ ازار باندھنا دشوار ہوتا ہے مجھ کو کیا نماز پڑھ لوں کرتہ اور سر بندھن میں؟ جواب دیا عروہ نے کہ ہاں جب کرتہ خوب بڑا ہو۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5035، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6236، شركة الحروف نمبر: 302، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 38»
|