كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ کتاب: باجماعت نماز کے بیان میں 5. بَابُ صَلَاةِ الْإِمَامِ وَهُوَ جَالِسٌ امام کا بیٹھ کر نماز پڑھنا
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک گھوڑے پر سوار ہوئے، پس اس پر سے گر پڑے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا داہنا جانب چھل گیا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نماز پڑھی اور ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”امام اس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے، پس جب امام کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو، اور جب امام رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، اور جب امام سر اُٹھائے تو تم بھی سر اُٹھاؤ، اور جب امام «سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» کہے تو تم «رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ» کہو، اور جب امام بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 378، 689، 732، 733، 805، 1114، 1911، 2469، 5201، 5289، 6684، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 411، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 977، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1908، 2102، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 795، 829، 1058، 3454، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 652، 871، وأبو داود فى «سننه» برقم: 601، والترمذي فى «جامعه» برقم: 361، 690، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1291، 1349، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 876، 1238، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2662، 3715، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12257، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1223، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 3558، شركة الحروف نمبر: 284، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 16»
اُم المؤمنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیماری کی حالت میں بیٹھ کر نماز پڑھی، اور لوگوں نے کھڑے ہوکر پڑھنا شروع کیا، تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اشارہ کیا کہ بیٹھ جاؤ۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”امام اس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے، پس جب امام رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، اور جب امام سر اُٹھائے تو تم بھی سر اُٹھاؤ، اور جب امام بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 688، 1113، 1236، 5658، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 412، 412، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1614، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2104، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7472، وأبو داود فى «سننه» برقم: 605، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1237، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3466، 3467، 3716، 5151، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24888، شركة الحروف نمبر: 285، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 17»
سیدنا عروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مرض الموت میں باہر نکلے سو مسجد میں آئے اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو لوگوں کی امامت کرتے ہوئے پایا، تو سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پیچھے ہٹنا چاہا، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا کہ ”تم اپنی جگہ پر رہو“، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ انکے پہلو میں بیٹھ گئے، سو سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی پیروی کرتے تھے، اور لوگ سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نماز کی پیروی کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4076، وله شواهد من حديث عائشة بنت أبى بكر الصديق، فأما حديث عائشة بنت أبى بكر الصديق أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 664، 679، 683، 687، 712، 713، 716، 3384، 7303، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 418، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3672، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 830، 831، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1232، 1233، وأحمد فى «مسنده» برقم: 5236، شركة الحروف نمبر: 287، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 18»
|