كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ کتاب: صلاۃ اللیل کے بیان میں 2. بَابُ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْوِتْرِ وتر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا بیان
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے، ایک رکعت اُن میں سے وتر کی ہوتی تھی، تو جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی داہنی کروٹ پر لیٹ جاتے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 626، 994، 1123، 1160، 6310، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 736، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2422، 2423، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 684، 1327، 1695، 1725، 1748، 1761، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 417، 418، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1335، 1336، والترمذي فى «جامعه» برقم: 440، 441، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1487، 1514، 1626، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1177، 1198، 1358، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4645، 4753، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24691، 24704، شركة الحروف نمبر: 246، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 8»
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رمضان میں نماز کیسی تھی؟ تو سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا کہ رمضان ہو یا غیر رمضان، آپ صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں کرتے تھے۔ چار رکعت نماز پڑھتے تھے تو اُن کی خوبی اور طول کا حال مت پوچھ، پھر چار رکعتیں پڑھتے تھے تو اُن کی خوبی اور طول کا حال مت پوچھ۔ پھر تین رکعتیں پڑھتے تھے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پوچھا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ! میری دونوں آنکھیں سوتی ہیں اور دل نہیں سوتا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 730، 1147، 1159، 1969، 1970، 2013، 3569، 5861، 6464، 6465، 6467، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 738، 782، 1156، 2818،، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 49، 1102، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 353، 1578، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 761، 1696، 1755، 1780، 2176، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 391، 392، 393، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1340، 1341، 1350، 1361، 1368، 2434، والترمذي فى «جامعه» برقم: 439، 737، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1515، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 942، 1196، 1710، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 607، 4545، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24707، والحميدي فى «مسنده» برقم: 173، 183، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4533، شركة الحروف نمبر: 247، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 9»
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے، پھر جب صبح کی اذان کی آواز سنتے تو دو ہلکی رکعتیں پڑھ لیتے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1170، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 724، 737، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1076، 1077، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2437، 2438، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1149، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1716، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 416، 419، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1338، 1339، 1359، 1360، والترمذي فى «جامعه» برقم: 459، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1622، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1359، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4752، 4876، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24876، 24995، والحميدي فى «مسنده» برقم: 195، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4526، شركة الحروف نمبر: 248، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 10»
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ وہ ایک رات اپنی خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس رہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ تھیں۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ پس میں بستر کے عرض کی طرف لیٹا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی بستر کے طول میں۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوگئے یہاں تک کہ جب آدھی رات ہوگئی یا کچھ پہلے یا اس کے کچھ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جاگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے اور آنکھیں اپنے ہاتھ سے ملنے لگے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ آل عمران کی اخیر کی دس آیتیں پڑھیں، یعنی «﴿إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ﴾» سے اخیر سورت تک۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مشک کے پاس گئے جو لٹک رہی تھی اور اس سے اچھی طرح وضوء کیا، پھر کھڑے ہوکرنماز پڑھنے لگے۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ میں بھی اُٹھ کھڑا ہوا اور جیسا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا ویسا ہی میں نے بھی کیا۔ تو جب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا داہنا ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرا داہنا کان پکڑ کر ملنے لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر وتر پڑھا، پھر لیٹ رہے، پھر جب مؤذن آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو ہلکی رکعتیں پڑھیں، پھر باہر نکلے اور صبح کی نماز پڑھی۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 117، 138، 183، 697، 698، 699، 726، 728، 859، 992، 1198، 4569، 4570، 4571، 4572، 5919، 6215، 6316، 7452، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 256، 304، 763، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 127، 448، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1445، 2196، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6335، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1621، 1703، وأبو داود فى «سننه» برقم: 58، 610، 1367، 1653، والترمذي فى «جامعه» برقم: 232، 3419، والدارمي فى «مسنده» برقم: 666، 1290، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 423، 476، 508، 973، 1363، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 315، 423، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1868، والحميدي فى «مسنده» برقم: 477، 478، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2465، شركة الحروف نمبر: 249، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 11»
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں ضرور دیکھوں گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کو۔ سیدنا زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مکان کی چوکھٹ پر یا گھر پر جو بالوں سے ڈھپا ہوا تھا اس پر ٹیک لگائی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے، سو پڑھیں دو رکعتیں بہت لمبی بہت لمبی بہت لمبی، پھر پڑھیں دو رکعتیں ان سے کچھ کم، پھر پڑھیں دو رکعتیں ان سے کچھ کم، پھر پڑھیں دو رکعتیں ان سے کچھ کم، پھر پڑھیں دو رکعتیں ان سے کچھ کم، پھر پڑھیں دو رکعتیں ان سے کچھ کم، پھر ایک رکعت وتر کی پڑھی۔ سب مل کر تیرہ رکعتیں پڑھیں۔
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 765، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2608، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 395، 1338، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1366، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1362، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4758، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22089، 22091، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4712، شركة الحروف نمبر: 250، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 12»
|