موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ
کتاب: صلاۃ اللیل کے بیان میں
2. بَابُ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْوِتْرِ
وتر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا بیان
حدیث نمبر: 264
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ، قَالَ: فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ، وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ، اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ، ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى شَنٍّ مُعَلَّقٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهُ، فَأَحْسَنَ وُضُوءَهُ، ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:" فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ " فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى رَأْسِي، وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَى يَفْتِلُهَا، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ أَوْتَرَ، ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّى أَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى الصُّبْحَ"
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ وہ ایک رات اپنی خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس رہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ تھیں۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ پس میں بستر کے عرض کی طرف لیٹا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی بستر کے طول میں۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوگئے یہاں تک کہ جب آدھی رات ہوگئی یا کچھ پہلے یا اس کے کچھ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جاگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے اور آنکھیں اپنے ہاتھ سے ملنے لگے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ آل عمران کی اخیر کی دس آیتیں پڑھیں، یعنی «﴿إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ﴾» سے اخیر سورت تک۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مشک کے پاس گئے جو لٹک رہی تھی اور اس سے اچھی طرح وضوء کیا، پھر کھڑے ہوکرنماز پڑھنے لگے۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ میں بھی اُٹھ کھڑا ہوا اور جیسا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا ویسا ہی میں نے بھی کیا۔ تو جب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا داہنا ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرا داہنا کان پکڑ کر ملنے لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر وتر پڑھا، پھر لیٹ رہے، پھر جب مؤذن آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو ہلکی رکعتیں پڑھیں، پھر باہر نکلے اور صبح کی نماز پڑھی۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 117، 138، 183، 697، 698، 699، 726، 728، 859، 992، 1198، 4569، 4570، 4571، 4572، 5919، 6215، 6316، 7452، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 256، 304، 763، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 127، 448، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1445، 2196، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6335، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1621، 1703، وأبو داود فى «سننه» برقم: 58، 610، 1367، 1653، والترمذي فى «جامعه» برقم: 232، 3419، والدارمي فى «مسنده» برقم: 666، 1290، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 423، 476، 508، 973، 1363، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 315، 423، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1868، والحميدي فى «مسنده» برقم: 477، 478، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2465، شركة الحروف نمبر: 249، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 11»