کِتَابُ الصِّیَام روزوں کا بیان نمازِ تراویح کا بیان
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان شریف میں آٹھ رکعت (تراویح) اور وتر پڑھایا، پھر جب آئندہ رات ہوئی تو ہم مسجد میں اکٹھے ہو گئے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے باہر نکلنے پر امید رکھے رہے، پھر ہم اس ہی میں رہے یہاں تک کہ صبح ہو گئی، پھر ہم اپنے گھروں میں چلے گئے۔ ہم نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم گزشتہ رات باہر رہے اور امید رکھے رہے کہ آپ ہمیں نماز پڑھائیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے خطرہ تھا کہ کہیں تم پر لکھ نہ دیا جائے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، أخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1070، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2409، 2415، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1802، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3733، والطبراني فى «الصغير» برقم: 525
قال ابن حجر: قال المباركفوري الحديث صحيح عنده أو حسن، تحفة الأحوذي شرح سنن الترمذي: (2 / 72)» حكم: إسناده حسن
|