حدثنا احمد بن عيسى، قال: حدثنا عبد الله بن وهب قال: اخبرني مخرمة بن بكير، عن ابيه قال: سمعت يزيد بن عبد الله بن قسيط قال: ارسل عبد الله بن عمر غلاما له بذهب او بورق، فصرفه، فانظر بالصرف، فرجع إليه فجلده جلدا وجيعا وقال: اذهب، فخذ الذي لي، ولا تصرفه.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَمِعْتُ يَزِيدَ بْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ قُسَيْطٍ قَالَ: أَرْسَلَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ غُلاَمًا لَهُ بِذَهَبٍ أَوْ بِوَرِقٍ، فَصَرَفَهُ، فَأَنْظَرَ بِالصَّرْفِ، فَرَجَعَ إِلَيْهِ فَجَلَدَهُ جَلْدًا وَجِيعًا وَقَالَ: اذْهَبْ، فَخُذِ الَّذِي لِي، وَلاَ تَصْرِفْهُ.
یزید بن عبداللہ بن قسيط سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اپنے کسی غلام کو سونا یا چاندی دے کر بھیجا۔ اس نے بیع صرف کی تو اس میں ادھار کر لیا۔ جب واپس آیا تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس کی سخت پٹائی کی اور فرمایا: جاؤ، میری چیز واپس لے آؤ اور بیع صرف نہ کرو۔
حدثنا محمد بن سلام، قال: اخبرنا ابو معاوية، عن الاعمش، عن إبراهيم التيمي، عن ابيه، عن ابي مسعود قال: كنت اضرب غلاما لي، فسمعت من خلفي صوتا: ”اعلم ابا مسعود، لله اقدر عليك منك عليه“، فالتفت فإذا هو رسول الله صلى الله عليه وسلم، قلت: يا رسول الله، فهو حر لوجه الله، فقال: ”اما لو لم تفعل لمستك النار او للفحتك النار.“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ: كُنْتُ أَضْرِبُ غُلاَمًا لِي، فَسَمِعْتُ مِنْ خَلْفِي صَوْتًا: ”اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ، لَلَّهُ أَقْدَرُ عَلَيْكَ مِنْكَ عَلَيْهِ“، فَالْتَفَتُّ فَإِذَا هُوَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، فَهُوَ حُرٌّ لِوَجْهِ اللهِ، فَقَالَ: ”أَمَا لَوْ لَمْ تَفْعَلْ لَمَسَّتْكَ النَّارُ أَوْ لَلَفَحَتْكَ النَّارُ.“
سیدنا ابومسعود عقبہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے ایک غلام کو مار رہا تھا کہ اچانک اپنے پیچھے سے ایک آواز سنی: ”ابومسعود! جان لو کہ اللہ تجھ پر اس سے زیادہ قدرت رکھتا ہے جتنی تم اس پر رکھتے ہو۔“ میں نے مڑ کر دیکھا تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ اللہ کی رضا کے لیے آزاد ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم ایسا نہ کرتے تو تجھے ضرور جہنم کی آگ چھوتی۔“ یا فرمایا: ”آگ تجھے ضرور اپنی لپیٹ میں لے لیتی۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الإيمان، باب صحبة المماليك: 1659 و أبوداؤد: 5159 و الترمذي: 1948»