حدثنا محمد بن يوسف، وقبيصة، قالا: حدثنا سفيان، عن حبيب بن ابي ثابت، عن ميمون بن ابي شبيب، عن عمار بن ياسر قال: لا يضرب احد عبدا له وهو ظالم له إلا اقيد منه يوم القيامة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، وَقَبِيصَةُ، قَالاَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ: لاَ يَضْرِبُ أَحَدٌ عَبْدًا لَهُ وَهُوَ ظَالِمٌ لَهُ إِلاَّ أُقِيدَ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جس نے اپنے غلام پر ظلم کرتے ہوئے اسے مارا تو قیامت کے دن اس سے ضرور قصاص لیا جائے گا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه عبدالرزاق: 17954 و ابن أبى شيبة: 25461 و ابن أبى الدنيا فى الاهوال: 268 و البزار: 236/4»
حدثنا ابو عمر حفص بن عمر، قال: حدثنا شعبة قال: حدثني ابو جعفر قال: سمعت ابا ليلى قال: خرج سلمان فإذا علف دابته يتساقط من الآري، فقال لخادمه: لولا اني اخاف القصاص لاوجعتك.حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا لَيْلَى قَالَ: خَرَجَ سَلْمَانُ فَإِذَا عَلَفُ دَابَّتِهِ يَتَسَاقَطُ مِنَ الْآرِيِّ، فَقَالَ لِخَادِمِهِ: لَوْلاَ أَنِّي أَخَافُ الْقِصَاصَ لَأَوْجَعْتُكَ.
حضرت ابولیلیٰ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سلمان (اپنے گھر سے) نکلے تو دیکھا کہ ان کے جانوروں کا چارہ، چارے کی جگہ سے گر رہا ہے۔ انہوں نے اپنے خادم سے کہا: اگر مجھے (قیامت کے دن) قصاص کا ڈر نہ ہوتا تو میں تمہیں ضرور سزا دیتا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه المروزي فى البر و الصلة: 346 و ابن سعد فى الطبقات: 67/4»
حدثنا ابو الربيع، قال: حدثنا إسماعيل، قال: حدثنا العلاء، عن ابيه، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”لتؤدن الحقوق إلى اهلها، حتى يقاد للشاة الجماء من الشاة القرناء.“حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”لَتُؤَدُّنَّ الْحُقُوقَ إِلَى أَهْلِهَا، حَتَّى يُقَادَ لِلشَّاةِ الْجَمَّاءِ مِنَ الشَّاةِ الْقَرْنَاءِ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اہل حقوق کے حقوق ضرور ادا کیے جائیں گے حتی کہ بغیر سینگوں والی بکری کا سینگوں والی بکری سے قصاص لیا جائے گا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب البر و الصلة: 2582 و الترمذي: 2420»
حدثنا عبد الله بن محمد الجعفي، قال: حدثنا ابو اسامة قال: حدثني داود بن ابي عبد الله مولى بني هاشم قال: حدثني عبد الرحمن بن محمد قال: اخبرتني جدتي، عن ام سلمة، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان في بيتها، فدعا وصيفة له او لها فابطات، فاستبان الغضب في وجهه، فقامت ام سلمة إلى الحجاب، فوجدت الوصيفة تلعب، ومعه سواك، فقال: ”لولا خشية القود يوم القيامة، لاوجعتك بهذا السواك.“ زاد محمد بن الهيثم: تلعب ببهمة. قال: فلما اتيت بها النبي صلى الله عليه وسلم قلت: يا رسول الله، إنها لتحلف ما سمعتك، قالت: وفي يده سواك.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي دَاوُدُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللهِ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: أَخْبَرَتْنِي جَدَّتِي، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي بَيْتِهَا، فَدَعَا وَصِيفَةً لَهُ أَوْ لَهَا فَأَبْطَأَتْ، فَاسْتَبَانَ الْغَضَبُ فِي وَجْهِهِ، فَقَامَتْ أُمُّ سَلَمَةَ إِلَى الْحِجَابِ، فَوَجَدَتِ الْوَصِيفَةَ تَلْعَبُ، وَمَعَهُ سِوَاكٌ، فَقَالَ: ”لَوْلاَ خَشْيَةُ الْقَوَدِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، لَأَوْجَعْتُكِ بِهَذَا السِّوَاكِ.“ زَادَ مُحَمَّدُ بْنُ الْهَيْثَمِ: تَلْعَبُ بِبَهْمَةٍ. قَالَ: فَلَمَّا أَتَيْتُ بِهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا لَتَحْلِفُ مَا سَمِعَتْكَ، قَالَتْ: وَفِي يَدِهِ سِوَاكٌ.
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی یا میری ایک نوعمر لونڈی کو بلایا تو اس نے تعمیل حکم میں دیر کر دی، جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر غصے کے اثرات ظاہر ہو گئے۔ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا اٹھیں اور پردے کی طرف جا کر دیکھا تو وہ لونڈی کھیل رہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ایک مسواک تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر روز قیامت مجھے قصاص اور بدلے کا ڈر نہ ہوتا تو میں اسی مسواک سے تیری پٹائی کرتا۔“ محمد بن ہیثم نے ان الفاظ کا اضافہ نقل کیا ہے: ”وہ کسی جانور کے ساتھ کھیل رہی تھی۔“ راوی کہتے ہیں سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: جب میں اسے لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گئی تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ قسم اٹھا رہی ہے کہ اس نے آپ کی آواز نہیں سنی۔ انہوں نے یہ بھی فرمایا: آپ کے ہاتھ میں مسواک تھی۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: رواه ابن أبى الدنيا فى الأهوال: 252 و ابن سعد فى الطبقات: 289/1 و الطبراني فى الكبير: 276/23 و أبويعلى: 6944 - الضعيفة: 4363»
حدثنا محمد بن بلال، قال: حدثنا عمران، عن قتادة، عن زرارة بن اوفى، عن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من ضرب ضربا اقتص منه يوم القيامة.“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عِمْرَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”مَنْ ضَرَبَ ضَرْبًا اقْتُصَّ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی کو کوئی مار ماری تو اس سے روز قیامت قصاص لیا جائے گا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: الصحيحة: 2551 - أخرجه الطبراني فى الأوسط: 1445 و البيهقي فى السنن: 45/8 - صحيح الترغيب: 3607»
حدثنا خليفة، قال: حدثنا عبد الله بن رجاء، قال: حدثنا ابو العوام، عن قتادة، عن عبد الله بن شقيق، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”من ضرب ضربا ظلما اقتص منه يوم القيامة.“حَدَّثَنَا خَلِيفَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ رَجَاءٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْعَوَّامِ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ شَقِيقٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”مَنْ ضَرَبَ ضَرْبًا ظُلْمًا اقْتُصَّ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے ایک دوسری سند سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی کو ظلماً مارا، اس سے قیامت کے دن قصاص لیا جائے گا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: رواه خليفة بن خياط فى مسنده: 84»