الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
51. بَابُ أَدَبِ الْوَالِدِ وَبِرِّهِ لِوَلَدِهِ
باپ کے ادب سکھانے اور اولاد کے ساتھ حسن سلوک کا بیان
حدیث نمبر: 92
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد العزيز، قال‏:‏ حدثنا الوليد بن مسلم، عن الوليد بن نمير بن اوس، انه سمع اباه يقول‏:‏ كانوا يقولون‏:‏ الصلاح من الله، والادب من الآباء‏.‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ نُمَيْرِ بْنِ أَوْسٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ يَقُولُ‏:‏ كَانُوا يَقُولُونَ‏:‏ الصَّلاَحُ مِنَ اللهِ، وَالأَدَبُ مِنَ الآبَاءِ‏.‏
نمیر بن اوس سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ لوگ (ہمارے اکابر) کہا کرتے تھے: نیکی اور اصلاح کی توفیق اللہ کی طرف سے ہوتی ہے، اور ادب سکھانا والدین کی ذمہ داری ہے۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: رواه ابن أبى الدنيا فى العيال: 357 و ابن عساكر فى تاريخه: 231/62 و المزي فى تهذيب الكمال: 102/31»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 93
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن سلام، قال‏:‏ اخبرنا عبد الاعلى بن عبد الاعلى القرشي، عن داود بن ابي هند، عن عامر، ان النعمان بن بشير حدثه، ان اباه انطلق به إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يحمله فقال‏:‏ يا رسول الله، إني اشهدك اني قد نحلت النعمان كذا وكذا، فقال‏:‏ ”اكل ولدك نحلت‏؟“‏ قال‏:‏ لا، قال‏:‏ ”فاشهد غيري“، ثم قال‏:‏ ”اليس يسرك ان يكونوا في البر سواء‏؟“‏ قال‏:‏ بلى، قال‏:‏ ”فلا إذا۔‏“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الْقُرَشِيُّ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدَ، عَنْ عَامِرٍ، أَنَّ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ أَبَاهُ انْطَلَقَ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْمِلُهُ فَقَالَ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي أُشْهِدُكَ أَنِّي قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ كَذَا وَكَذَا، فَقَالَ‏:‏ ”أَكُلَّ وَلَدَكَ نَحَلْتَ‏؟“‏ قَالَ‏:‏ لاَ، قَالَ‏:‏ ”فَأَشْهِدْ غَيْرِي“، ثُمَّ قَالَ‏:‏ ”أَلَيْسَ يَسُرُّكَ أَنْ يَكُونُوا فِي الْبِرِّ سَوَاءً‏؟“‏ قَالَ‏:‏ بَلَى، قَالَ‏:‏ ”فَلاَ إِذًا۔‏“
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد مجھے اٹھا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے نعمان کو فلاں فلاں چیز دی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو نے اپنے سارے بچوں کو دیا ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر میرے علاوہ کسی اور کو گواہ بنا لو۔ نیز فرمایا: کیا تجھے یہ پسند نہیں کہ تیرے سارے بچے تیرے ساتھ برابر حسن سلوک کریں؟ انہوں نے کہا: جی بالکل۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر ایسے نہ کرو (کہ کچھ کو دو اور باقیوں کو محروم رکھو۔)

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، الهبة و فضلها و التحريض عليها، باب الهبة للولد: 2586 و مسلم: 1623 و أبوداؤد: 3542 و الترمذي: 1367 و ابن ماجه: 2376 و النسائي: 3674»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.