مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الزهد
زہد کے فضائل
چغل خوری حرام ہے
حدیث نمبر: 925
Save to word اعراب
وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال لهم: ((اتدرون ما النميمة؟)) فقالوا: الله ورسوله اعلم، قال: ((نقل حديث الناس بعضهم إلى بعض ليفسد بينهم))وقال: لو ان لابن آدم واديين من مال لابتغى واديا ثالثا، ولا يملا نفس بني آدم إلا التراب، ويعفوا الله عن من يشاء".وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَهُمْ: ((أَتَدْرُونَ مَا النَّمِيمَةُ؟)) فَقَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: ((نَقْلُ حَدِيثِ النَّاسِ بَعْضِهِمْ إِلَى بَعْضٍ لِيُفْسِدَ بَيْنَهُمْ))وَقَالَ: لَوْ أَنَّ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَيْنِ مِنْ مَالٍ لَابْتَغَى وَادِيًا ثَالِثًا، وَلَا يَمْلَأُ نَفْسَ بَنِي آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ، وَيَعْفُوا اللَّهُ عَنْ مَنْ يَشَاءُ".
اسی (سابقہ) سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ «نميمه» کیا ہے؟ انہوں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جاتے ہیں، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں کی بات کو دوسرے لوگوں تک پہنچانا تاکہ وہ ان کے درمیان بگاڑ پیدا کرے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر انسان کے پاس مال کی دو وادیاں ہوں تو وہ تیسری وادی تلاش کرے گا، انسان کے نفس کو (قبر کی) مٹی ہی گھرے گی، اور اللہ جس سے چاہتا ہے درگزر فرماتا ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الرقاق، باب ما يتقي من فتنة المال، رقم: 6436. مسلم، كتاب الزكاة، باب لو ان لابن آدم وادين لا بتغي ثالثا، رقم: 1049. سنن ترمذي، رقم: 2337.»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.