كتاب العلم علم کی اہمیت و فضیلت کا بیان قرآن مجید کی مختلف قرآت کا ثبوت
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ نے اس (سورہ ہود کی آیت: 46) «عَمَلٌ غَيْرُ صَالِحٍ» کو اس طرح پڑھا «عَمَلَ غَيْرُ صَالِحٍ» ”اس نے اچھے عمل نہیں کیے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب القرأت باب سوره هود، رقم: 2932، 2931. قال الشيخ الالباني: صحيح»
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (سورہ الزمر کی آیت) «قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللَّـهِ إِنَّ اللَّـهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا. . . (وَلَا يُبَالِيْ) إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ» [39-الزمر:59] پڑھتے ہوئے سنا: (یعنی لفط «وَلَا يُبَالِيْ» پڑھتے ہوئے سنا)۔
تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب تفسير القرآن، باب سورة الزمر، رقم: 3237، قال شعيب الارناؤوط: اسناده ضعيف۔ مسند احمد: 461/6»
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو «إِنَّهُ عَمِلَ غَيْرَ صَالِحٍ» پڑھتے ہوئے سنا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الحروف والقراءت، رقم: 3982، سنن ترمذي، رقم 2931. مسند احمد 459/6، سلسلة صحيحه»
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے اس (سورہ ہود کی آیت 46) کے متعلق پوچھا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «إِنَّهُ عَمِلَ غَيْرَ صَالِحٍ» ۔
تخریج الحدیث: «السابق»
|