كتاب النكاح نکاح کے مسائل کا بیان निकाह के नियम 9. باب الرجعة (طلاق سے) رجوع کرنے کا بیان ९. रुजूउ “ तलाक़ के बाद लोट आना और फिर साथ रहना ”
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ان سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا گیا کہ جو طلاق دیتا ہے پھر رجوع کر لیتا ہے اور اس پر گواہ نہیں بناتا۔ انہوں نے جواب دیا ”کہ عورت کو طلاق دیتے اور اس سے رجوع کرتے وقت گواہ مقرر کر۔“ اسے ابوداؤد نے اسی طرح موقوف روایت کیا ہے اور اس کی سند صحیح ہے امام بیہقی نے اس روایت کو ان الفاظ سے ذکر کیا ہے ”عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے اس شخص کے متعلق پوچھا گیا جو اپنی بیوی سے رجوع کرے مگر گواہ نہ بنائے؟“ تو انہوں نے فرمایا ”غیر مسنون ہے اور اسے چاہیئے کہ اب گواہ بنا لے۔“ طبرانی نے ایک روایت میں ان الفاظ کا اضافہ کیا ہے کہ ”اسے اللہ سے معافی بھی مانگنی چاہیئے۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الطلاق، باب الرجل يراجع ولا يشهد، حديث:2186، وسنده حسن، والبيهقي:7 /373.»
حكم دارالسلام: صحيح
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جب انہوں نے اپنی اہلیہ کو طلاق دی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ ”اسے کہو اپنی اہلیہ سے رجوع کر لے۔“ (بخاری و مسلم)
تخریج الحدیث: «متفق عليه، تقدم، حديث:916.»
حكم دارالسلام: صحيح
|