خریدوفروخت کے بیان میں ख़रीदने और बेचने के बारे में ان چیزوں کی تصویروں کو فروخت کرنا جن میں جان نہیں ہے اور اس میں کیا بات مکروہ ہے؟ “ उन चीज़ों के चित्र बेचना जिन में जान नहीं है इस बारे में क्या है ”
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے کہا کہ اے ابوالعباس (یہ ان کی کنیت تھی)! میں ایک ایسا آدمی ہوں کہ میری روزی میرے ہی ہاتھ کے کام پر ہے اور میں یہ تصویریں بنایا کرتا ہوں۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں تجھ سے وہی بیان کروں گا جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے اور وہ یہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص تصویر بنائے گا تو اللہ تعالیٰ اس پر عذاب کرے گا یہاں تک کہ وہ اس میں جان ڈال دے اور وہ اس میں کبھی جان نہیں ڈال سکتا۔“ یہ سن کر اس شخص نے بہت ٹھنڈے سانس لیے اور وہ اس کا چہرہ زرد ہو گیا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ تیری خرابی ہو، اگر تو خواہ مخواہ اس کام کو کرنا چاہتا ہے تو اس درخت کی یا ان چیزوں کی تصویر جن میں جان نہیں ہوتی بنا لیا کر۔“
|