خریدوفروخت کے بیان میں ख़रीदने और बेचने के बारे में بازاروں کی نسبت کیا کہا گیا ہے؟ “ बाज़ारों के बारे में क्या कहा गया है ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دن کے وقت نکلے نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے باتیں کر رہے تھے اور نہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے باتیں کر رہا تھا، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بنی قینقاع کے بازار میں تشریف لے گئے۔ پھر سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کے مکان کے صحن میں تشریف فرما ہو گئے اور فرمایا: ”بچہ کہاں ہے، بچہ کہاں ہے؟“ مگر سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو تھوڑی دیر روکے رکھا۔ میں نے سمجھا کہ وہ انھیں کچھ پہنا رہی ہیں یا غسل کروا رہی ہیں۔ اس کے بعد وہ دوڑتے ہوئے آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں لپٹا لیا اور بوسہ دیا اور دعا فرمائی: ”اے اللہ! تو اس سے محبت فرما اور جو اس سے محبت کرے اس سے بھی محبت فرما۔“
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک لشکر کعبہ پر چڑھائی کے ارادہ سے آئے گا پھر جب وہ مقام بیداء میں پہنچے گا تو سب لوگ زمین پر دھنس جائیں گے۔“ (ام المؤمنین) کہتی ہیں کہ میں نے عرض کی، یا رسول اللہ! سب لوگ کیونکر دھنس جائیں گے حالانکہ ان میں ان کے بازار بھی ہوں گے اور بعض لوگ ایسے ہوں گے جو ان میں سے نہ ہوں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب لوگ دھنس جائیں گے مگر ان کا حشر ان کی نیت کے موافق ہو گا۔“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ایک دن) بازار میں تھے کہ اتنے میں ایک شخص نے کہا اے ابوالقاسم! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طرف دیکھنے لگے، اس نے عرض کی کہ میں نے فلاں شخص کو پکارا ہے (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آواز نہیں دی) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرا نام رکھ لو مگر میری کنیت نہ رکھو۔“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں لوگ اہل قافلہ سے غلہ خرید لیتے تھے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کو ان کے پاس روانہ کرتے جو ان کو اسی جگہ وہ غلہ فروخت کرنے سے منع کرتا جب تک اس کو جہاں اناج بکتا ہے (یعنی منڈی میں) اٹھا نہ لائیں۔ اور ابن عمر رضی اللہ عنہما نے یہ بھی کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا تھا کہ اناج یا غلہ جس وقت خریدا جائے اسی وقت فروخت کر دیا جائے، اس پر قبضہ (اور جگہ تبدیل) کیے بغیر۔
|