مختصر صحيح بخاري
خریدوفروخت کے بیان میں
ان چیزوں کی تصویروں کو فروخت کرنا جن میں جان نہیں ہے اور اس میں کیا بات مکروہ ہے؟
حدیث نمبر: 1045
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے کہا کہ اے ابوالعباس (یہ ان کی کنیت تھی)! میں ایک ایسا آدمی ہوں کہ میری روزی میرے ہی ہاتھ کے کام پر ہے اور میں یہ تصویریں بنایا کرتا ہوں۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں تجھ سے وہی بیان کروں گا جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے اور وہ یہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص تصویر بنائے گا تو اللہ تعالیٰ اس پر عذاب کرے گا یہاں تک کہ وہ اس میں جان ڈال دے اور وہ اس میں کبھی جان نہیں ڈال سکتا۔“ یہ سن کر اس شخص نے بہت ٹھنڈے سانس لیے اور وہ اس کا چہرہ زرد ہو گیا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ تیری خرابی ہو، اگر تو خواہ مخواہ اس کام کو کرنا چاہتا ہے تو اس درخت کی یا ان چیزوں کی تصویر جن میں جان نہیں ہوتی بنا لیا کر۔“