وضو کا بیان वुज़ू के बारे में کوئی شخص اپنے ساتھی کو وضو کرا دے (تو کچھ حرج نہیں)۔ “ यदि कोई व्यक्ति अपने साथी को वुज़ू करादे तो कोई हर्ज नहीं ”
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کسی سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم رفع حاجت کے لیے تشریف لے گئے اور (جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس آئے تو) مغیرہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (کے اعضاء شریفہ) پر پانی ڈالنے لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرنے لگے یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے منہ اور ہاتھوں کو دھویا اور سر کا مسح کیا اور موزوں پر (بھی) مسح کیا۔
|