التوبة والمواعظ والرقائق توبہ، نصیحت اور نرمی کے ابواب तौबा, नसीहत और नरमी बरतना خیانت کیے ہوئے اونٹ، گائے اور بکری کی وجہ سے میدان حشر میں رسوائی “ ऊंटों, गायों और बकरियों में ख़यानत करने से क़यामत के दिन रुस्वाई ”
ابن طاوس اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کو صدقات (کی وصولی) پر عامل مقرر کیا اور اسے فرمایا: ”ابوالولید! اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنا، (کہیں ایسا نہ ہو کہ) تو روز قیامت اپنی گردن پر بلبلاتا ہوا اونٹ، ڈکارتی ہوئی گائے یا ممیاتی ہوئی بکری اٹھا کر لے آئے (جو تو نے خیانت کر لی ہو)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیلہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن پرہیزگار لوگ میرے دوست ہوں گے، اگرچہ وہ نسب میں قریب تر ہوں (یا نہ ہوں)۔ (خیال رکھنا) کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگ تو میرے پاس (نیک) اعمال لے کر آئیں اور تم دنیا (کی خیانتوں اور دوسروں کے غصب شدہ حقوق) کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر لاؤ اور پکارو: اے محمد! اور میں ادھر ادھر اعراض کرتے ہوئے کہوں: ”نہیں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دونوں جانب اعراض کیا۔
|