التوبة والمواعظ والرقائق توبہ، نصیحت اور نرمی کے ابواب तौबा, नसीहत और नरमी बरतना اخروی فکر اور دنیوی فکر رکھنے والے سے اللہ تعالیٰ کا معاملہ “ आख़िरत की चिंता और दुनिया की चिंता करने वाले से अल्लाह का मामला ”
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس آدمی کا رنج و غم دنیا ہی دنیا ہو، اللہ تعالیٰ اس پر اس کے معاملات کو منتشر کر دیتا ہے، اس کی فقیری و محتاجی کو اس کی آنکھوں کے درمیان رکھ دیتا ہے اور اسے دنیا سے بھی وہی کچھ ملتا ہے جو اس کے مقدر میں لکھا جا چکا ہے۔ (لیکن اس کے برعکس) جس آدمی کی فکر آخرت ہو، اللہ تعالیٰ اس کے امور کی شیرازہ بندی کر دیتا ہے، اس کے دل کو غنی کر دیتا ہے اور دنیا ذلیل ہو کر (اس کے مقدر کے مطابق) اس کے پاس پہنچ جاتی ہے۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کی فکر آخرت ہو، اللہ تعالیٰ اس کے دل کو بے نیاز اور غنی کر دیتا ہے، اس کے امور کی شرازہ بندی کرتا ہے اور دنیا عاجز و درماندہ ہو کر اس کے پاس آتی ہے۔ اور جس کی فکر صرف دنیا ہو اللہ تعالیٰ اس کے فقر و فاقہ کو اس کی پیشانی پر رکھ دیتا ہے، اس پر اس کے امور کو منتشر کر دیتا ہے اور اسے دنیا میں سے بھی وہی کچھ ملتا ہے جو اس کے مقدر میں لکھا جا چکا ہوتا ہے۔“
|