Note: Copy Text and Paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
التوبة والمواعظ والرقائق
توبہ، نصیحت اور نرمی کے ابواب
خیانت کیے ہوئے اونٹ، گائے اور بکری کی وجہ سے میدان حشر میں رسوائی
حدیث نمبر: 2189
-" إن أوليائي يوم القيامة المتقون، وإن كان نسب أقرب من نسب، فلا يأتيني الناس بالأعمال وتأتوني بالدنيا تحملونها على رقابكم، فتقولون: يا محمد! فأقول هكذا وهكذا: لا وأعرض في كلا عطفيه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیلہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن پرہیزگار لوگ میرے دوست ہوں گے، اگرچہ وہ نسب میں قریب تر ہوں (یا نہ ہوں)۔ (خیال رکھنا) کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگ تو میرے پاس (نیک) اعمال لے کر آئیں اور تم دنیا (کی خیانتوں اور دوسروں کے غصب شدہ حقوق) کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر لاؤ اور پکارو: اے محمد! اور میں ادھر ادھر اعراض کرتے ہوئے کہوں: نہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دونوں جانب اعراض کیا۔