الايمان والنذور والكفارات قسموں، نذروں اور کفارات کا بیان क़सम उठाना, नज़र मानना और कफ़्फ़ारा نذر میں محل کا تعین اور اس کی شرط “ नज़र में कोई जगह तय करना और उसकी शर्त ”
سیدنا ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں ایک شخص نے نذر مانی کہ وہ بوانہ مقام پر اونٹ نحر کرے گا۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: میں نے بوانہ مقام پر اونٹ نحر کرنے کی نذر مانی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: ”کیا وہاں دور جاہلیت کے بتوں میں سے کوئی بت ہے، جس کی عبادت کی جاتی ہو؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا وہاں ان (مشرکوں) کی عیدوں میں سے کوئی عید تو نہیں منائی جاتی؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی نذر پوری کر۔ کیونکہ کوئی نذر نہیں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں، قطع رحمی میں اور اس چیز میں جس کا ابن آدم مالک ہی نہ ہو۔“
|