مکہ و مدینہ کے فضائل ومسائل मक्का और मदीना की फ़ज़ीलत مدینے کی فضیلت मदीने की फ़ज़ीलत ”
سیدنا جابر بن عبداللہ (الانصاری رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے اسلام پر (مدینہ میں قائم رہنے پر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی، پھر اس اعرابی کو مدینے میں بخار ہو گیا تو اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہا: یا رسول اللہ! میری بیعت فسخ کر دیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کر دیا تو اس نے دوبارہ آ کر کہا: میری بیعت فسخ کر دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کیا تو اس نے تیسری بار آ کر کہا: میری بیعت فسخ کر دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کر دیا پھر وہ اعرابی (مدینے سے) نکل کر چلا گیا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مدینہ تو زرگر کی بھٹی کی طرح ہے، زنگار اور میل کو نکال دیتا ہے اور عمدہ کو نکھارتا اور چمکاتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «85- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 886/2 ح 1704، ك 45 ب 2 ح 4) التمهيد 223/12، الاستذكار: 1634، و أخرجه البخاري (7211) ومسلم (1383) من حديث مالك به.»
سیدنا سفیان بن زہیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: یمن فتح ہو گا پھر ایک قوم آئے گی (اور مدینے سے نکلے گی) وہ اپنے گھر والوں اور ماتحت لوگوں کو اپنے ساتھ لے جائیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لئے بہتر ہو گا اگر وہ جانتے ہوتے۔ عراق فتح ہو گا پھر ایک قوم آئے گی جو اپنے گھر والوں اور ماتحت لوگوں کو لے کر سفر کریں گے حالانکہ ان کے لئے مدینہ بہتر ہو گا اگر وہ جانتے ہوتے۔ اور شام فتح ہو گا پھر ایک قوم آئے گی جو اپنے گھر والوں اور ماتحت لوگوں کو لے کر سفر کریں گے اور ان کے لئے مدینہ بہتر ہو گا اگر وہ جانتے ہوتے۔ اور شام فتح ہو گا پھر ایک قوم آئے گی جو اپنے گھر والوں اور ماتحت لوگوں کو لے کر سفر کریں گے اور ان کے لئے مدینہ بہتر ہو گا اگر وہ جانتے ہوتے۔
تخریج الحدیث: «479- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 887/2، 888 ح 1708، ك 45 ب 2 ح 7) التمهيد 223/22، الاستذكار: 1637، و أخرجه البخاري (1875) من حديث مالك، ومسلم (1388) من حديث هشام بن عروة به.»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے ایک بستی کے بارے میں حکم دیا گیا ہے جو دوسری بستیوں کو کھاتی (یعنی ان پر غالب آتی) ہے۔ لوگ اسے یثرب کہتے ہیں اور یہ مدینہ ہے (برے) لوگوں کو اس طرح باہر نکال دیتی ہے جیسے بھٹی لوہے کا زنگ وغیرہ باہر نکال دیتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «511- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 887/2 ح 1705، ك 45 ب 2 ح 5) التمهيد 170/23، الاستذكار: 1635، و أخرجه البخاري (1871) ومسلم (1382) من حديث مالك به.»
|