مکہ و مدینہ کے فضائل ومسائل मक्का और मदीना की फ़ज़ीलत اے اللہ! مدینے میں برکت ڈال دے “ ए अल्लाह मदीने में बरकत डाल ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ لوگ جب پہلا پھل دیکھتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آتے پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے لیتے تو فرماتے: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي ثَمَرِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مُدِّنَا، اللَّهُمَّ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ عَبْدُكَ وَخَلِيلُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنِّي عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنَّهُ دَعَاكَ لِمَكَّةَ، وَإِنِّي أَدْعُوكَ لِلْمَدِينَةِ بِمِثْلِ مَا دَعَاكَ بِهِ لِمَكَّةَ، وَمِثْلَهُ مَعَهُ» ”اے اللہ! ہمارے لئے پھلوں میں برکت ڈال، اور ہمارے لئے ہمارے مدینے میں برکت ڈال، اور ہمارے صاع میں برکت ڈال اور ہمارے مد میں برکت ڈال۔ اے اللہ! تیرے بندے، خلیل اور نبی ابراہیم علیہ السلام نے مکے کے لئے دعا کی اور میں تیرا بندہ اور نبی مدینے کے لئے اسی طرح دعا کرتا ہوں جیسے انہوں نے مکے کے لئے اور اس جیسی دعا کی۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے چھوٹا بچہ بلاتے اور اسے یہ پھل دے دیتے تھے۔، سہیل (بن ابی صالح) کی (بیان کردہ) حدیثیں مکمل ہوئیں اور وہ نو (۹) حدیثیں ہیں۔
تخریج الحدیث: «447- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 885/2 ح 1702، ك 45 ب 1 ح 2) التمهيد 266/21، 267، الاستذكار: 1631، و أخرجه مسلم (1373) من حديث مالك به.»
|