طریقہ نماز کا بیان नमाज़ पढ़ने का तरीक़ा تشہد میں بیٹھنے کی کیفیت “ तशहहुद में बैठने की हालत ”
علی بن عبدالرحمٰن المعادی (تابعی) سے روایت ہے کہ مجھے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے (نماز میں) دیکھا اور میں کنکریوں سے فضول کھیل رہا تھا، پھر جب میں نے سلام پھیرا تو انہوں نے مجھے منع کیا اور فرمایا: اسی طرح کرو جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کرتے تھے، میں نے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اس حالت میں) کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھتے تو دائیں ہتھیلی کو دائیں ران پر رکھتے اور اپنی ساری انگلیاں بند کر کے انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی (سبابہ) سے اشارہ کرتے اور بائیں ہتھیلی کو بائیں ران پر رکھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «194- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 88/1، 89 ح 195، ك 3 ب 12 ح 48) التمهيد 193/13، الاستذكار:170، و أخرجه مسلم (580/16) من حديث مالك به.»
عبیداللہ بن عبداللہ بن عمر بن الخطاب رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ وہ دیکھتے تھے کہ (ان کے والد) عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب نماز میں (تشہد کے لئے) بیٹھتے ہیں تو چار زانو بیٹھتے ہیں انہوں نے کہا کہ (ایک دفعہ) میں نے بھی ایسا کیا اور ان دنوں میں چھوٹا بچہ تھا، تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھے منع کیا اور فرمایا: نماز کی سنت تو یہ ہے کہ تم اپنا دایاں پاؤں کھڑا کرو اور بایاں پاؤں بچھا دو، میں نے آپ سے کہا: آپ تو چار زانو بیٹھتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: میرے پاؤں مجھے اٹھا نہیں سکتے، یعنی میں بیمار ہوں۔
تخریج الحدیث: «383- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 89/1، 90، ح 198، ك 3 ب 12 ح 51) التمهيد 345/19، الاستذكار: 198، و أخرجه البخاري (827) من حديث مالك به.»
|