طریقہ نماز کا بیان नमाज़ पढ़ने का तरीक़ा قرأت خلف الامام “ इमाम के पीछे क़ुरआन का पढ़ना ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک نماز سے فارغ ہوئے، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہری قرأت فرمائی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”میرے ساتھ تم میں سے کسی نے ابھی پڑھا ہے؟“ ایک آدمی نے جواب دیا: جی ہاں یا رسول اللہ! میں نے پڑھا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں کہتا ہوں: میرے ساتھ قرآن میں کیوں منازعت (چھینا چھینی) ہو رہی ہے؟“ (زہری نے) کہا: پس لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جس نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم جہری قرأت کرتے تھے، یہ سننے کے بعد قرأت کرنے سے رک گئے۔
تخریج الحدیث: «80- صرح الزهري بالسماع عند الحميدي (بتحقيقي: 959)، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 86/1 ح 190، ك 3 ب 10 ح 44) التمهيد 23/11، الاستذكار: 166 و أخرجه أبوداود (862) و الترمذي (312: وقال حسن) و النسائي (140/2، 141 ح 920) من حديث مالك به و صححه ابن حبان (الموارد: 454)»
|