طریقہ نماز کا بیان नमाज़ पढ़ने का तरीक़ा رکوع کے بعد کی دعائیں “ रुकू के बाद की दुआएं ”
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں کندھوں تک رفع یدین کرتے اور جب رکوع کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اسی طرح رفع یدین کرتے اور فرماتے: ” «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» اﷲ نے اس کی سن لی جس نے اس کی حمد بیان کی «رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ» اے ہمارے رب! اور سب تعریفیں تیرے لیے ہیں۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدوں میں رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «59- الموطأ (رواية محمد بن الحسن الشيباني ص 89 ح 99) التمهيد 210/9 و الاستذكار: 139 بلفظ يحيي بن يحيي (تنبيه يه روايت يحيي بن يحيي كے نسخے ميں مختصرا مروي هے جس ميں ركوع سے پهلے والے رفع يدين كا ذكر نهيں هے۔ (ديكهيے الموطأ رواية يحييٰ بن يحييٰ 75/1 ح 160، ك 3 ب 4 ح 16)، و أخرجه البخاري (735) من حديث مالك به رواه مسلم (390) من حديث ابن شهاب الزهري به.»
سیدنا رفاعہ بن رافع الزرقی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا اور فرمایا: «سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ”جس نے اللہ کی حمد کی اسے اللہ نے سنا“، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے (نماز پڑھنے والے) ایک آدمی نے کہا: «رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ» ”اے ہمارے رب! اور تیرے ہی لیے حمد وثنا ہے، بہت زیادہ، پاک اور مبارک“، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: ”ابھی کس نے (نماز میں) کلام کیا تھا؟“ ایک آدمی نے کہا: میں نے یا رسول اللہ! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تیس (۳۰) سے زیادہ فرشتے دیکھے کہ اسے پہلے لکھنے میں ایک دوسرے سے جلدی کر رہے تھے۔“
تخریج الحدیث: «269- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 211/1، 212 ح 494، ك 15 ب 7 ح 25) التمهيد 197/16، الاستذكار: 463، و أخرجه البخاري (799) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب امام «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» کہے تو تم سب «اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ» کہو کیونکہ جس کا قول فرشتوں کے قول سے مل جائے تو اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «430- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 88/1 ح 194، ك 3 ب 11 ح 47) التمهيد 31/22، الاستذكار: 476/1 ح 169، و أخرجه البخاري (796) ومسلم (409) من حديث مالك به.»
|