كتاب الإيمان عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: ایمان و اسلام 10. باب مِنْهُ باب:۔۔۔
عباس بن عبدالمطلب رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو شخص اللہ کے رب ہونے اسلام کے دین ہونے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پر راضی (اور خوش) ہوا اس نے ایمان کا مزہ پا لیا“ ۱؎۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإیمان 11 (34) (تحفة الأشراف: 5127)، و مسند احمد (1/208) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی جو اللہ ہی سے ہر چیز کا طالب ہوا، اسلام کی راہ کو چھوڑ کر کسی دوسری راہ پر نہیں چلا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت پر اس نے عمل کیا تو ایسے شخص کو ایمان کی مٹھاس مل کر رہے گی، کیونکہ اس کا دل ایمان سے پر ہو گا، اور ایمان اس کے اندر پورے طور پر رچا بسا ہو گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس میں تین خصلتیں ہوں گی اسے ان کے ذریعہ ایمان کی حلاوت مل کر رہے گی۔ (۱) جس کے نزدیک اللہ اور اس کا رسول سب سے زیادہ محبوب ہوں۔ (۲) وہ جس کسی سے بھی محبت کرے تو صرف اللہ کی رضا کے لیے کرے، (۳) کفر سے اللہ کی طرف سے ملنے والی نجات کے بعد کفر کی طرف لوٹنا اس طرح ناپسند کرے جس طرح آگ میں گرنا ناپسند کرتا ہے“۔
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- قتادہ نے بھی یہ حدیث انس کے واسطے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الإیمان 9 (16) و 14 (21)، والأدب 42 (6041)، ووالإکراہ 1 (6941)، صحیح مسلم/الإیمان 15 (43)، سنن النسائی/الإیمان 2 (4990)، و 3 (4991)، سنن ابن ماجہ/الفتن 23 (4033) (تحفة الأشراف: 946)، و مسند احمد (3/103، 114، 172، 174، 230، 248، 275، 288) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4033)
|