كتاب الطب عن رسول اللَّهِ صلى الله عليه وسلم کتاب: طب (علاج و معالجہ) کے احکام و مسائل 15. باب مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ باب: جھاڑ پھونک کی اجازت کا بیان۔
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچھو کے ڈنک، نظر بد اور پسلی میں نکلنے والے دانے کے سلسلے میں، جھاڑ پھونک کی اجازت دی ہے۔
تخریج الحدیث: «الطب 34 (3516) (تحفة الأشراف: 941) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچھو کے ڈنک اور پسلی میں نکلنے والے دانے کے سلسلے میں جھاڑ پھونک کرانے کی اجازت دی۔
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲- یہ حدیث میرے نزدیک اس حدیث سے زیادہ صحیح ہے جسے معاویہ بن ہشام نے سفیان سے روایت کی ہے، ۳- اس باب میں بریدہ، عمران بن حصین، جابر، عائشہ، طلق بن علی، عمرو بن حزم اور ابوخزامہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عمران بن حصین رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جھاڑ پھونک صرف نظر بد اور پسلی میں نکلنے والے دانے کی وجہ سے ہی جائز ہے“ ۱؎۔
شعبہ نے یہ حدیث «عن حصين عن الشعبي عن بريدة عن النبي صلى الله عليه وسلم» کی سند سے اسی کے مثل روایت کی ہے۔ تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الطب 17 (3884)، وأخرجہ البخاري في الطب 17 (5705) موقوفا علی عمران بن حصین رضي اللہ عنہ (تحفة الأشراف: 10830)، وانظر مسند احمد (4/436، 438، 446) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس کا یہ مفہوم نہیں ہے کہ ان دونوں کے علاوہ کسی اور بیماری میں جھاڑ پھونک جائز نہیں ہے، کیونکہ ان کے علاوہ میں جھاڑ پھونک احادیث سے ثابت ہے، اس لیے اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ ان دونوں میں جھاڑ بھونک زیادہ مفید اور کار آمد ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (4557)
|