سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب الخيل
کتاب: گھوڑوں سے متعلق احکام و مسائل
The Book of Horses, Races and Shooting
14. بَابُ: السَّبَقِ
باب: مسابقت (آگے بڑھنے کے مقابلے) کا بیان۔
Chapter: Awards (For Victory In Competition)
حدیث نمبر: 3615
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسماعيل بن مسعود، قال: حدثنا خالد، عن ابن ابي ذئب، عن نافع بن ابي نافع، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لا سبق إلا في نصل او حافر او خف".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ أَبِي نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا سَبَقَ إِلَّا فِي نَصْلٍ أَوْ حَافِرٍ أَوْ خُفٍّ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صرف تین چیزوں میں (انعام و اکرام کی) شرط لگانا جائز ہے: تیر اندازی میں، اونٹ بھگانے میں اور گھوڑے دوڑانے میں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الجہاد 67 (2574)، سنن الترمذی/الجہاد22 (1700)، (تحفة الأشراف: 14638)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الجہاد 44 (2878)، مسند احمد (2/256، 358، 425، 474) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3616
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا سعيد بن عبد الرحمن ابو عبيد الله المخزومي، قال: حدثنا سفيان، عن ابن ابي ذئب، عن نافع بن ابي نافع، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لا سبق إلا في نصل او خف او حافر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ أَبِي نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا سَبَقَ إِلَّا فِي نَصْلٍ أَوْ خُفٍّ أَوْ حَافِرٍ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگے بڑھنے کی شرط صرف تین چیزوں میں لگانا درست ہے: تیر اندازی میں، اونٹ بھگانے میں اور گھوڑے دوڑانے میں۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3617
Save to word مکررات اعراب
(موقوف) اخبرنا إبراهيم بن يعقوب، قال: حدثنا ابن ابي مريم، قال: انبانا الليث، عن ابن ابي جعفر، عن محمد بن عبد الرحمن، عن سليمان بن يسار، عن ابي عبد الله مولى الجندعيين , عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال:" لا يحل سبق إلا على خف او حافر".
(موقوف) أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى الْجُنْدَعِيِّينَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" لَا يَحِلُّ سَبَقٌ إِلَّا عَلَى خُفٍّ أَوْ حَافِرٍ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ شرط حلال نہیں ہے سوائے اونٹ میں اور گھوڑے میں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15447) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: «خف»: (اونٹ کا پاؤں) مراد ہے اونٹ، اور «حافر»: (جانور کا گھر) مراد ہے گھوڑا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3618
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، عن خالد، قال: حدثنا حميد، عن انس، قال: كانت لرسول الله صلى الله عليه وسلم ناقة تسمى العضباء، لا تسبق فجاء اعرابي على قعود، فسبقها فشق على المسلمين، فلما راى ما في وجوههم قالوا: يا رسول الله، سبقت العضباء، قال:" إن حقا على الله ان لا يرتفع من الدنيا شيء إلا وضعه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةٌ تُسَمَّى الْعَضْبَاءَ، لَا تُسْبَقُ فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى قَعُودٍ، فَسَبَقَهَا فَشَقَّ عَلَى الْمُسْلِمِينَ، فَلَمَّا رَأَى مَا فِي وُجُوهِهِمْ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، سُبِقَتِ الْعَضْبَاءُ، قَالَ:" إِنَّ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ لَا يَرْتَفِعَ مِنَ الدُّنْيَا شَيْءٌ إِلَّا وَضَعَهُ".
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عضباء نامی ایک اونٹنی تھی وہ ہارتی نہ تھی، اتفاقاً ایک اعرابی (دیہاتی) اپنے جوان اونٹ پر آیا اور وہ مقابلے میں عضباء سے بازی لے گیا، یہ بات (ہار) مسلمانوں کو بڑی ناگوار گزری۔ جب آپ نے لوگوں کے چہروں کی ناگواری و رنجیدگی دیکھی تو لوگ خود بول پڑے: اللہ کے رسول! عضباء شکست کھا گئی (اور ہمیں اس کا رنج ہے)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تو اللہ کے حق (و اختیار) کی بات ہے کہ جب دنیا میں کوئی چیز بہت بلند ہو جاتی اور بڑھ جاتی ہے تو اللہ اسے پست کر دیتا اور نیچے گرا دیتا ہے (اس لیے کبیدہ خاطر ہونا ٹھیک نہیں ہے)۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 641)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجہاد 59 (2871)، الرقاق 38 (6501)، سنن ابی داود/الأدب 9 (4802) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3619
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمران بن موسى، قال: حدثنا عبد الوارث، عن محمد بن عمرو، عن ابي الحكم مولى لبني ليث، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" لا سبق إلا في خف او حافر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي الْحَكَمِ مَوْلًى لِبَنِي لَيْثٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا سَبَقَ إِلَّا فِي خُفٍّ أَوْ حَافِرٍ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اونٹوں اور گھوڑوں کے آگے بڑھنے کے مقابلوں کے سوا اور کہیں شرط لگانا درست نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجہاد 44 (2878)، (تحفة الأشراف: 14877) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.