كتاب الخيل کتاب: گھوڑوں سے متعلق احکام و مسائل 7. بَابُ: فَتْلِ نَاصِيَةِ الْفَرَسِ باب: گھوڑے کی پیشانی کے بال گوندھنے کا بیان۔
جریر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک گھوڑے کی پیشانی کے بال اپنی انگلیوں کے درمیان لے کر گوندھتے ہوئے دیکھا ہے اور آپ فرما رہے تھے: ”گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک کے لیے خیر رکھ دیا گیا ہے۔ خیر سے مراد ثواب اور مال غنیمت ہے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإمارة26 (1872)، (تحفة الأشراف: 3238)، مسند احمد (4/361) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی قیامت تک جہاد کا سلسلہ جاری رہے گا اور لوگ اللہ کی راہ میں کام آنے کے لیے گھوڑے پالیں اور باندھیں گے جس کے نتیجہ میں ثواب بھی پائیں گے اور جہاد کے زریعہ مال غنیمت بھی حاصل ہو گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک کے لیے خیر ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإمارة 26 (1871)، سنن ابن ماجہ/الجہاد 14 (2787)، (تحفة الأشراف: 8287)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجہاد 43 (2849)، والمناقب 28 (3644)، مسند احمد (2/49، 57، 101، 112) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عروہ بارقی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک کے لیے خیر رکھ دی گئی ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 43 (2850)، 44 (2852)، الخمس 8 (3119)، المناقب 28 (3643)، صحیح مسلم/الإمارة 26 (1873)، سنن الترمذی/الجہاد 19 (1694)، سنن ابن ماجہ/التجارات 69 (2305)، الجہاد 14 (2786)، (تحفة الأشراف: 9897)، مسند احمد (4/375، 376)، سنن الدارمی/الجہاد 34 (2470، 2471) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوالجعد رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک کے لیے خیر کی گرہ لگا دی گئی (جس کے سبب) اجر بھی ملے گا اور غنیمت بھی“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2604 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عروہ بارقی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”گھوڑے کی پیشانی سے قیامت تک کے لیے خیر وابستہ کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اجر بھی ملے گا اور مال غنیمت بھی“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2604 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عروہ بن ابی الجعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت تک گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ خیر باندھ دیا گیا ہے (اور خیر سے مراد کیا ہے؟) ثواب اور مال غنیمت“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2604 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|