كِتَاب الْبُيُوعِ لین دین کے مسائل 1. باب إِبْطَالِ بَيْعِ الْمُلاَمَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ: باب: بیع ملامسہ اور منابذہ باطل ہے۔
محمد بن یحییٰ بن حبان نے اعرج سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ملامسہ اور منابذہ کی بیعوں سے منع فرمایا
ابوزناد نے اعرج سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی
حفص بن عاصم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی
ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی
عمرو بن دینار نے عطاء بن میناء سے روایت کی کہ انہوں نے ان (عطاء) کو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے کہا: دو قسم کی بیعوں (یعنی) ملامسہ اور منابذہ سے منع کیا گیا ہے۔ ملامسہ یہ ہے کہ دونوں (بیچنے والے اور خریدنے والے) میں سے ہر ایک بغیر سوچے (اور غور کیے) اپنے ساتھی کے کپڑے کو چھوئے، اور منابذہ یہ ہے کہ دونوں میں سے ہر ایک اپنا کپڑا دوسرے کی طرف پھینکے اور کسی نے بھی اپنے ساتھی کے کپڑے کو (جس کے ساتھ اس کے کپڑے کا تبادلہ ہو رہا ہے) نہ دیکھا ہو۔ (اور اسی سے بیع کی تکمیل ہو جائے
یونس نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے کہا: مجھے عامر بن سعد بن ابی وقاص نے بتایا کہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو قسم کی بیعوں اور دو قسم کے پہناووں سے منع فرمایا: بیع میں آپ نے ملامسہ اور منابذہ سے منع فرمایا۔ ملامسہ یہ ہے کہ کوئی آدمی دوسرے کے کپڑے کو دن میں یا رات میں اپنے ہاتھ سے چھوئے اور اس کے علاوہ اسے الٹ کر بھی نہ دیکھے۔ اور منابذہ یہ ہے کہ کوئی آدمی دوسرے آدمی کی طرف اپنا کپڑا پھینکے اور دوسرا اس کی طرف اپنا کپڑا پھینکے اور بغیر دیکھے اور (بغیر حقیقی) رضامندی کے یہی ان کی بیع ہو
صالح نے ابن شہاب سے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث بیان کی۔
|