كِتَاب الْبُيُوعِ لین دین کے مسائل The Book of Transactions 7. باب حُكْمِ بَيْعِ الْمُصَرَّاةِ: باب: مصراۃ کی بیع کا بیان۔ Chapter: Ruling on selling Al-Musarrah (An animal in whose udder milk has been allowed to accumulate) موسیٰ بن یسار نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے دودھ روکی گئی بھیڑ (یا بکری) خرید لی تو وہ اسے لے کر گھر واپس آئے اور اس کا دودھ نکالے، اگر وہ اس کے ددھ دینے سے راضی ہو تو اسے رکھ لے، ورنہ کھجور کے ایک صاع سمیت اسے واپس کر دے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مصراۃ جانور خریدا وہ اسے گھر لائے اور اس کا دودھ نکالے، اگر اس کا نکالا ہوا دودھ پسند ہو تو اپنے پاس رکھ لے، وگرنہ وہ جانور واپس کر دے اور اس کے ساتھ کھجوروں کا ایک صاع دے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سہیل کے والد (ابوصالح) نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے ایسی بھیڑ (یا بکری) خرید لی جس کا دودھ روکا گیا ہے تو اسے تین دن تک اس کے بارے میں اختیار ہے، اگر چاہے تو رکھ لے اور چاہے تو واپس کر دے اور اس کے ساتھ کھجور کا ایک صاع بھی واپس کرے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مصراۃ بکری خریدی تو اسے تین دن تک اختیار ہے، چاہے تو اس کو رکھ لے اور چاہے تو اسے واپس کر دے اور اس کے ساتھ کھجوروں کا ایک صاع دے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
قرہ نے ہمیں محمد (بن سیرین) سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جس نے دودھ روکی ہوئی بھیڑ (یا بکری) خرید لی تو اسے تین دن تک اختیار ہے۔ اگر وہ اسے واپس کرے تو اس کے ساتھ غلے کا ایک صاع بھی واپس کرے، گندم کا نہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مصراۃ بکری خریدی تو اسے تین دن تک اختیار ہے، اگر وہ اسے رد کرے تو اس کے ساتھ خوراک کا ایک صاع دے، گندم نہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن ايوب ، عن محمد ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اشترى شاة مصراة، فهو بخير النظرين إن شاء امسكها، وإن شاء ردها وصاعا من تمر لا سمراء ".حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنِ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً، فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ إِنْ شَاءَ أَمْسَكَهَا، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ لَا سَمْرَاءَ ". سفیان نے ہمیں ایوب سے حدیث بیان کی، انہوں نے محمد (بن سیرین) سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خرید لی، اسے دو باتوں کا اختیار ہے۔ اگر چاہے تو اسے رکھ لے اور اگر چاہے تو اسے واپس کر دے، اور کھجور کا ایک صاع بھی واپس کر دے، گندم کا نہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مصراۃ بکری خریدی تو اسے دو چیزوں میں اختیار ہے، چاہے تو اسے رکھ لے اور چاہے تو واپس کر دے اور ایک صاع کھجور دے، گندم نہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبدالوہاب نے ایوب سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، لیکن انہوں نے کہا: "جس نے (دودھ روکی ہوئی) کوئی بھیڑ یا بکری خریدی اسے اختیار ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے بکری خریدی تو اسے اختیار ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا ما احدكم اشترى لقحة مصراة، او شاة مصراة، فهو بخير النظرين بعد ان يحلبها إما هي، وإلا فليردها وصاعا من تمر ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا مَا أَحَدُكُمُ اشْتَرَى لِقْحَةً مُصَرَّاةً، أَوْ شَاةً مُصَرَّاةً، فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا إِمَّا هِيَ، وَإِلَّا فَلْيَرُدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ ". ہمام بن منبہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، اس کے بعد انہوں نے کئی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ تھی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی دودھ روکی گئی اونٹنی یا بھیڑ (یا بکری) خرید لے تو اسے اس کا دودھ نکالنے کے بعد دو باتوں کا اختیار ہے یا تو وہ (جانور) لے لے ورنہ کھجور کے ایک صاع سمیت اسے واپس کر دے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی ایک مصراۃ اونٹنی یا مصراۃ بکری خریدے تو وہ دودھ دوہنے کے بعد دو چیزوں کا اختیار رکھتا ہے جانور رکھ لے یا اس کو واپس کر دے اور ساتھ ایک صاع کھجور دے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|