ابن نمیر نے ہشام سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد (عروہ بن زبیر) سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: میرے رضاعی چچا آئے، وہ مجھ سے (گھر کے) اندر آنے کی اجازت چاہتے تھے، میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کر دیا حتیٰ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت لے لوں۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے عرض کی: میرے رضاعی چچا نے میرے پاس (گھر کے اندر) آنے کی اجازت مانگی تو میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمہارے چچا تمہارے پاس (گھر میں) آ جائیں۔" میں نے کہا: مجھے عورت نے دودھ پلایا تھا، مرد نے نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " وہ تمہارے چچا ہیں، وہ تمہارے گھر میں آ سکتے ہیں
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میرا رضاعی چچا میرے پاس آنے کی اجازت طلب کرنے آیا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت لیے بغیر اس کو اجازت دینے سے انکار کر دیا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، تو میں نے عرض کیا۔ میرا رضاعی چچا میرے پاس آنے کی اجازت طلب کرتا تھا، میں نے اس کو اجازت دینے سے انکار کر دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرا چچا ہے، وہ تیرے پاس آ سکتا ہے۔“ میں نے کہا، مجھے دودھ تو عورت نے پلایا ہے، مرد نے تو دودھ نہیں پلایا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ تیرا چچا ہے، تیرے پاس آ سکتا ہے۔“